29 C
Lahore
Tuesday, June 17, 2025
ہومغزہ لہو لہوسکھر اور خیرپور کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 12...

سکھر اور خیرپور کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 12 مغوی بازیاب


سکھر اور خیرپور کی پولیس نے دریائی (کچے) کے علاقے میں جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف بڑا آپریشن کرتے ہوئے اغواکاروں سے 12 مغوی افراد کو بازیاب کرالیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ آپریشن 12 مئی کو سکھر کے کچے کے علاقے باگڑجی میں شروع ہوا اور 13 مئی تک جاری رہا۔ کارروائی کے دوران پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، ڈاکوؤں نے بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی، جن میں 12.7 ایم ایم مشین گنیں، جی تھری رائفلیں، سب مشین گنیں (ایس ایم جیز)، دستی بم اور راکٹ لانچر شامل تھے۔

اس کے باوجود پولیس اہل کاروں نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجرموں کے متعدد ٹھکانے تباہ کیے اور کئی اہم ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ آپریشن کے علاقے کا مشکل جغرافیہ بھی ایک بڑا چیلنج تھا۔ ڈاکوؤں نے بکتر بند گاڑیوں (اے پی سیز) کی نقل و حرکت روکنے کے لیے گڑھے کھود رکھے تھے جبکہ گھنا جنگل پولیس کی پیش قدمی میں رکاوٹ بنا ہوا تھا تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے بھرپور قوت کے ساتھ کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آپریشن کی وسعت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں بھاری نفری اور جدید سامان استعمال کیا گیا۔ پانچ بکتر بند گاڑیاں (اے پی سیز) شامل کی گئیں جن میں دو آئی جی پول سے، دو گھوٹکی  اور ایک سکھر سے فراہم کی گئی۔ فضائی نگرانی کے لیے ڈرونز بھی استعمال کیے گئے تاکہ زمینی کارروائی کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کی جا سکے۔ یہ آپریشن ایس ایس پی سکھر اظہر خان اور ایس ایس پی خیرپور حسن سردار کی قیادت میں کیا گیا، 100 سے زائد پولیس اہلکار شامل تھے جن میں چھ ایس ایچ اوز اور دو ڈی ایس پیز بھی شامل تھے۔

کارروائی کے دوران بدنام زمانہ ڈاکو رجب جتوئی کے ٹھکانے تباہ کر دیے گئے اگرچہ رجب جتوئی فرار ہو گیا لیکن اس کا مرکزی اڈہ مکمل طور پر نذرِ آتش ہو گیا۔ کارروائی میں چھ ڈاکو زخمی ہوئے جن میں کشمیر جتوئی کا کزن سلامو جتوئی، تیغانی گینگ کا ایک رکن (شناخت زیرِ تصدیق) اور رحیمو پھلپوٹو گینگ و جتوئی گینگ کے چار دیگر نامعلوم افراد شامل ہیں۔ آپریشن کے دوران 12 مغویوں کو بازیاب کرایا گیا جن میں نو کا تعلق خیرپور اور تین کا سکھر سے تھا۔ 

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے، یہ مربوط آپریشنز کچے کے ان علاقوں میں ریاستی رٹ کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہیں جو طویل عرصے سے ڈاکوؤں کے محفوظ ٹھکانے سمجھے جاتے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق علاقے سے جرائم پیشہ نیٹ ورکس کے مکمل خاتمے کے لیے آپریشن کے مزید مراحل کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات