(24 نیوز)قومی اسمبلی میں بھارت کے خلاف پورا ایوان ایک زبان ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئےپاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کیخلاف جرم ہے، پاکستان دہشت گردی برآمد نہیں کررہا بلکہ خود دہشت گردی کا شکار ہے، بھارتی حکومت غیرذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے، پاکستانی قوم نے ڈر کر جینا نہیں سیکھا۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں ہمسایے ہیں، بار بار جنگ کی بات نہ کریں،بھارت نے کوئی مس ایڈونچر کیا تو پاکستان سخت ترین جواب دے گا۔
پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی سحر کامران کا کہنا تھا کہ آج شہید ذوالفقار علی بھٹو یاد آرہے ہیں جنہوں نے جان دے کر ایٹم بم بنایا، آج بھارت ایٹم بم کی وجہ سے پاکستان کی طرف نہیں بڑھ پا رہا۔
ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی فاروق ستار نے اپنے خطاب میں کہا کہ مودی کا بیانیہ زمیں بوس ہورہا ہے، دنیا اب جاگ رہی ہے،فاروق ستار نے کہا کہ اگر شوق ہے تو آئیں پھر پاکستان کو آزمائیں، اس مرتبہ انڈین ایئر فورس کا پورا سکوارڈن اتاریں گے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم سمیت وزرا کی 22 سیٹیں خالی ہیں، یہ حکومت کی سنجیدگی ہے، پی پی پی کی قیادت موجود ہے۔
اعجاز الحق نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی مشکل وقت آتا ہے قوم اختلافات بھلا کر متحد ہو جاتی ہے، جو بات عمر ایوب خان نے کی اس سے اتفاق کرتا ہوں، حکومت تھوڑی سی ایوان پر توجہ دے، وزرا ایوان میں آئیں، مودی کے مائنڈ سیٹ نے آج تک پاکستان کو تسلیم نہیں کیا۔
قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے سیاستدانوں نے سینے پر گولیاں کھائی ہیں، افواج اور پولیس نے دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
بھارت کی قوم مودی سرکاری کے خلاف آوازیں اٹھا رہی ہے، بھارتی قوم آج مودی سے سوال کررہی ہے کہ سفارتکاری میں ناکامی کیوں ہوئی؟ ہم نے پہلگام واقعہ پر ٹھیک وقت پر پتا کھیلا کہ تحقیقات کرالو، بھارت آہستہ آہستہ بند گلی میں جارہا ہے۔
ایوان سے خطاب میں شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پہلگام واقعے سے سب کے دل لرزے، ہم وہ ملک ہیں جو دہشت گردوں کو چن چن کر مارتے ہیں۔