کراچی:
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے پہلگام واقعے کے بعد علاج اور ماں کے بغیر پاکستان آنے والے 17 سالہ معذور نوجوان آیان کے علاج کے اخراجات ادا کرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بھارت کی جانب سے بیمار پاکستانی شہریوں، خصوصاً بچوں، کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت کے تقاضے ایسے اقدامات کی ہرگز اجازت نہیں دیتے کہ کسی معصوم اور معذور بچے کا علاج صرف اس لیے روک دیا جائے کہ وہ پاکستانی ہے۔
گورنر سندھ نے بھارت سے ادھورا علاج چھوڑ کر وطن واپس آنے والے معذور بچے کے علاج کا مکمل خرچ خود ادا کرنے کا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا ’’اگر بھارت انسان دشمنی پر اتر آیا ہے، تو میں انسانیت کا فرض نبھاؤں گا اور اس معصوم کا علاج کرا کر دم لوں گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ایک غیور قوم ہیں، جو اپنے دکھ درد کے ساتھ دوسروں کا بھی غم بانٹنا جانتی ہے۔ “ہم نفرت کے جواب میں محبت اور انسانیت کا پیغام دیں گے، کیونکہ یہی ہماری اقدار ہیں۔”