اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والی عالمی شہرت یافتہ فلسطینی فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسونہ کو کانز فلم فیسٹیول میں اعزاز سے نوازا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کانز فلم فیسٹیول اسرائیلی فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والی 23 سالہ فلسطینی صحافی فاطمہ حسونہ کے اشتراک سے بنائی جانے والی دستاویزی فلم ’پٹ یور سول آن یور ہینڈ اینڈ واک‘ کی نمائش کے ذریعے انہیں اعزاز سے نوازے گا۔
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسونہ نے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں معروف کانز فلم فیسٹیول میں منتخب ہونے والی دستاویزی فلم میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس فلم کی ہدایتکاری ایرانی فلم ہدایت کار سپیدہ فارسی نے کی ہے۔
گو کہ کانز فلم فیسٹیول کی طرف سے ان کی دستاویزی فلم ’پٹ یور سول آن یور ہینڈ اینڈ واک‘ کو کانز فلم فیسٹیول کے معروف ادارے ایسوسی ایشن فار دی ڈفیوژن آف انڈیپینڈنٹ سنیما (اے سی آئی ڈی) کی سائیڈ بار کے ساتھ دکھائے جانے کا اعلان ان کی موت سے ایک روز قبل کیا تھا تاہم اب اس دستاویزی فلم کی نمائش سے خاتون صحافی کو اعزاز دیا جائے گا۔
اس فلم کی نمائش کانز فلم فیسٹیول کے اے سی آئی ڈی شو میں کی جائے گی جو 13 مئی 2025ء سے 24 مئی 2025ء کے درمیان منعقد کیا جائے گا۔
اس دستاویزی فلم میں فاطمہ حسونہ اور سپیدہ فارسی کے درمیان فلسطین میں جاری اسرائیلی حملوں اور ان کے اثرات سے متعلق ہونے والی بات چیت کو دکھایا گیا ہے۔
کانز فلم فیسٹیول کی جانب سے جاری کردہ بیان میں جاں بحق فوٹو جرنلسٹ کی موت پر اظہارِ افسوس کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ یہ فلم اس سانحے کے سامنے بہت معمولی ہے، جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس کی نمائش 15 مئی کو کانز فلم فیسٹیول کے اے سی آئی ڈی میں کی جائے گی۔
فیسٹیول کا کہنا ہے کہ اس فلم کے ذریعے نوجوان خاتون صحافی کو اعزاز پیش کیا جارہا ہے جو دیگر فلسطینیوں کی طرح اس جنگ کی زد میں آگئیں۔
واضح رہے کہ فاطمہ حسونہ 16 اپریل کو ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے خاندان کے 9 افراد سمیت شہید ہوئی تھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہونے والوں میں فاطمہ حسونہ کے بہن بھائی بھی شامل تھے جن میں سے ان کی ایک بہن حاملہ تھی۔
فاطمہ حسونہ کی حال ہی میں منگنی ہوئی تھی اور وہ فرانسیسی سفارت خانے کے ذریعے پیرس جانے کے انتظامات کر رہی تھیں۔