لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان نے کہا کہ میں مودی جی سے ایک اپیل کرنا چاہوں گا کہ مودی جی ہم نے تو یہ ثبوت رکھ دیے ہیں اب آپ بھی لے آئیے ثبوت، آپ کو بہت زعم ہے کہ پاکستان ملوث ہے ، اگرچہ آپ براہ راست نام نہیں لے رہے لیکن جو آپ نے وہاں پہ اقدامات کیے ہیں پاکستان کیخلاف اس کا مطلب یہی ہے کہ آپ ہم پہ الزام تو ان ڈائریکٹلی لگا رہے ہیں.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دیکھیں کہ کیسے پردھان منتری ہیں بھارت کے مودی جی کہ ’’را‘‘ پر بھی اعتماد نہیں رہا فوج کو براہ راست ملوث کر لیا انھوں نے.
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ جو ڈی جی آئی ایس پی آرکی پریس کانفرنس تھی اس نے دنیا کی بھی آنکھیں کھول دیں، بھارت اپنی سرحدوں سے باہر جو دہشت گردی کر رہا ہے پاکستان سے لیکر کینیڈا تک اب دنیا کو اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، یہ جو دہشتگردی کرتا ہے بھارت دنیاکے اندر کیونکہ ذہنی اعتبارسے، فنی اعتبارسے اور ٹیکنیکلی کیونکہ کمزور لوگ ہیں تو یہ ثبوت چھوڑ دیتے ہیں ہر جگہ پکڑے جاتے ہیں.
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ پاکستان کے پاس اس سے پہلے بھی بہت زیادہ ثبوت ہیں، آپ کے پاس کلبھوشن پڑا ہوا ہے، آپ نے ’’را‘‘ کے نیٹ ورک جنھوں نے یہاں پر دو درجن سے زائد ٹارگٹ کلنگ کروائیں ان کے ڈیتھ اسکواڈز آپ نے توڑے، آپ نے ان کے نیٹ ورک توڑے وہ آپ کے سامنے ہیں، ثبوت ہم نے دنیا کو پہلے بھی دکھائے ہیں، ہم نے ڈوزیئر بھی اقوام متحدہ کو دیے ہیں.
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی بڑی نپی تلی پریس کانفرنس تھی، انھوں نے جو شواہد پیش کیے ہم نے اپنا ایک نقطہ نظر پیش کیا شواہد کے ساتھ یہ بکھرے پڑے ہوئے ہیں کینیڈا میں، امریکا میں ، برطانیہ میں اور دنیا بھر میں ریاستی دہشت گردی ایکسپورٹ کر رہا ہے انڈیا، جی ڈی آئی ایس پی آر نے قومی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے دنیا کے سامنے ایک مضبوط کیس پیش کیا ہے کہ آپ آجائیں اور دیکھ لیں کہ یہ کس طریقے سے ’’را‘‘ فنڈنگ کر رہی ہے، انڈین فوج لگی ہوئی ہے، اس میں انڈین فوج اور ’’را‘‘ میں ہمیں فرق نہیں کرنا چاہیے.
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے تو کھلی انکوائری کروانے کے لیے کہا گیا ہے، جعفر ایکسپریس کی بھی کر ے اور پہلگام واقعہ کی بھی کرے تاکہ اس بارے میں جو بھی حقائق ہیں وہ پتہ چل سکیں، بھارت کی طرف سے ابھی تک پاکستان کے ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں دیے گئے بس ویسے ہی باتیں کرنے میں لگے ہوئے ہیں تو ان کے لوگ بھی ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ بھارت اس مسئلے میں نہ پڑے۔