مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کے انتقال پر عالمی رہنماؤں نے اظہار تعزیت کیا۔
امریکا، برطانیہ، ایران، اٹلی، بھارت، مصر، اسپین، آئرلینڈ، کینیا، لبنان، تائیوان، آرجنٹائن، سری لنکا، پولینڈ، فلسطین اور روس کی جانب سے تعزیتی بیانات جاری کیے گئے۔
امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ میں کل پوپ فرانس کو دیکھ کر خوش ہوا، وہ بظاہر بہت بیمار تھے، ان کے انتقال پر دکھ ہے۔
اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک خبر ہے، ایک عظیم انسان ہم سے رخصت ہو گیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا پوپ فرانسس کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا جبکہ ارجنٹائن کے صدر نے کہا کہ کیتھولک چرچ کے پہلے ارجنٹائن رہنما پوپ فرانسس کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
سری لنکن صدر نے کہا کہ پوپ فرانسس کے امن، ہمدردی، انسانیت کےلیے غیر متزلزل عزم نے دنیا پر ناقابل فراموش نشان چھوڑے ہیں۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے پوپ فرانسس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم فلسطینی عوام اور ان کے جائز حقوق کے ایک وفادار دوست کو کھو بیٹھے ہیں، پوپ فرانسس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا، پوپ فرانسس نے ویٹیکن میں فلسطینی جھنڈا لہرانے کی اجازت دی۔
برطانیہ کے بادشاہ چارلس نے کہا کہ میں اور میری اہلیہ پوپ فرانسس کے انتقال کا سن کر بہت غمزدہ ہوئے۔
دوسری جانب پوپ فرانسس کی یاد میں آج ایفل ٹاور کی لائٹس آف رہیں گی۔