غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ جارحیت کا 560واں دن گزرنے پر فلسطینی میڈیا آفس نے جانی اور مالی نقصانات کے اعداد وشمار جاری کر دیے ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ میں مجموعی طور پر 12 ہزار مرتبہ اجتماعی قتل عام کیا، جس کے نتیجے میں 51 ہزار 65 فلسطینی شہید کردیے گئے۔
شہداء میں 18 ہزار سے زائد فلسطینی بچے اور 12 ہزار 400 سے زائد خواتین شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے 1 ہزار 402 ارکان، 113 شہری دفاع کے کارکنان، 211 صحافی اور 748 سیکیورٹی اہلکار اور 13ہزار طلبا کو اسرائیلی فورسز نے سفاکی اور بے رحمی سے شہید کیا۔
اسرائیلی فورسز نے 6 ہزار 180 نفوس پر مشتمل 2 ہزار 172 خاندانوں کو صفحہ ہستی سے مٹادیا جبکہ غزہ میں 11 ہزار فلسطینی تاحال لاپتہ ہیں۔
اسکے علاوہ 529 شہیدوں کی لاشیں 7 اجتماعی قبروں سے برآمد کی گئیں۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 1 لاکھ 16 ہزار 505 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں 409 زخمی صحافی اور میڈیا کارکنان ہیں۔
غزہ کی جنگ کے دوران شہید اور زخمی ہونے والے 60 فیصد سے زیادہ افراد بچے اور خواتین ہیں۔ جبکہ اس دوران 24 لاکھ آبادی والے غزہ میں 20 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر یا نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔