مسلمان بھارتی یوٹیوبر و اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی ایک بار پھر بھارتی انتہا پسند ہندوؤں کے نشانے پر ہیں۔
منور فاروقی کے رواں ماہ 14 فروری کو شروع ہونے والے نئے شو ’ہفتہ وصولی‘ کے خلاف بی این ایس اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ منور فاروقی کے شو ’ہفتہ وصولی‘ میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے جس کے بعد سے کامیڈین قانونی مسائل سے دو چار ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایڈووکیٹ امیتا سچدیوا نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شکایت کی ایک کاپی شیئر کی ہے۔
ایڈووکیٹ امیتا سچدیوا کے ایکس پیغام کے مطابق منور فاروقی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کا شو فحاشی کو فروغ اور مختلف مذاہب کی توہین کر رہا ہے، ان کے شو میں گالم گلوچ کا استعمال بھی عام ہے۔
منور فاروقی کے شو کے خلاف درج کرائی گئی شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ شو ’ہفتہ وصولی‘ ثقافتی اقدار کی خلاف ورزی اور نوجوانوں پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔
منور فاروقی کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور دیگر متعلقہ قوانین کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
اس درخواست کے سامنے آنے کے بعد دوسری جانب ہندو تنظیم، ہندو جنجاگرتی سمیتی نے بھی شو پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ہندو جنجاگرتی سمیتی کا کہنا ہے کہ منور فاروقی کے شو میں نازیبا زبان استعمال کی جاتی ہے جو عوامی سطح پر ناقابلِ قبول ہے۔
یاد رہے کہ منور فاروقی کے خلاف شکایت اور ان کے شو کو بین کرنے کا مطالبہ پوڈ کاسٹر رنویر الہٰ آبادیہ کے ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ میں تبصرے کے بعد سامنے آیا ہے۔