کولڈ پلے کے بوسٹن کنسرٹ کے دوران کیمرے پر شادی شدہ باس کے ساتھ نظر آنے والی ایچ آر ایگزیکٹیو کرسٹین کیبوٹ نے پہلی بار عوامی طور پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
53 سالہ 2 بچوں کی ماں کرسٹن کیبوٹ اور سابق آسٹرونومر سی ای او اینڈی بائرن 16 جولائی کو کنسرٹ کے دوران کیمرے میں قید ہوئے تھے، جس کے بعد یہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا۔
امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کرسٹن کیبوٹ نے تسلیم کیا کہ میں نے غلط فیصلہ کیا، چند مشروبات پیے اور اپنے باس کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی غلطی کی ذمے داری قبول کی اور اسی کی قیمت ادا کرتے ہوئے اپنا کیریئر چھوڑ دیا۔
کیبوٹ نے اعتراف کیا کہ مجھے اینڈی بائرن پر ’کرش‘ تھا اور میں انہیں اپنے دوستوں سے ملوانے کے لیے پُرجوش تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے بچوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ انسان سے غلطیاں ہو سکتی ہیں، لیکن اس کی سزا دھمکیوں یا جان سے مارنے کی باتیں نہیں ہونی چاہئیں۔
کرسٹن کیبوٹ کا کہنا ہے کہ اس اسکینڈل کے بعد مجھے شدید آن لائن نفرت، کردار کشی اور صنفی تعصب کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ ایک عورت ہونے کے ناتے الزام تراشی کا بڑا بوجھ مجھ ہی پر ڈالا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ میری پوری پیشہ ورانہ جدوجہد کو مٹا دینے کے مترادف بنا دیا گیا، حالانکہ میں اسے اپنی زندگی کا آخری باب نہیں بننے دینا چاہتی۔
واقعے کے بعد اینڈی بائرن نے سی ای او کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جبکہ کرسٹن کیبوٹ نے بھی جلد ہی اپنی ملازمت چھوڑ دی۔
کیبوٹ نے 13 اگست کو طلاق کے لیے درخواست دائر کی، تاہم ان کے شوہر کے مطابق کنسرٹ سے پہلے ہی علیحدگی کا فیصلہ ہو چکا تھا۔
دوسری جانب اینڈی بائرن اور ان کی اہلیہ میگھن اب بھی شادی شدہ ہیں۔
