کراچی:
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے شعبہ امیگریشن نے کراچی ائیرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے ملائیشیا جانے والے 23 مسافروں کو آف لوڈ کر دیا جو غیرقانونی طور پر ملازمت کی غرض سے جا رہے تھے۔
ایف آئی کے مطابق ایف آئی امیگریشن کی ملائیشیا جانے والے مسافر پرواز میں کارروائی کی اور جن مسافروں کو اتارا گیا وہ مختلف ایجنٹوں سے رابطے میں تھے اور ملائیشیا پہنچ کر روپوش ہونے کی منصوبہ بندی کی ہوئی تھی۔
اس ضمن میں بتایا گیا کہ مسافروں نے اعتراف کیا کہ وہ وزٹ ویزا کے پس پردہ ملازمت کے حصول کے لیے ملائیشیا جا رہے تھے، جن کا تعلق کراچی، لوئردیر، مردان، سوات، باجوڑ، بنوں، گجرات اور پشاور کے مختلف علاقوں سے ہے۔
مسافروں نے ملائیشیا پہنچ کر وزٹ ویزے پر غیر قانونی طور پر ملازمت اختیار کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی جبکہ امیگریشن پروفائلنگ کے دوران مسافروں کے پاس ناکافی رقم موجود تھی اور مسافر وزٹ ویزے کے اخراجات کے حوالے سے مطلوب رقم دکھانے میں ناکام رہے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ مسافروں نے ملائیشیا وزٹ ویزوں کے حصول کے لیے لازمی بینک اسٹیٹمنٹس جمع نہیں کروائی تھی، ان کا گروپ محمد اویس نامی ایجنٹ کے ذریعے سفر کر رہا تھا۔
تحقیقات کے دوران ایجنٹ محمد اویس نے انکشاف کیا کہ ویزوں کا انتظام ایک مسافر وسیم خان نے اسٹیفن نامی ایجنٹ کے ذریعے کروایا تھا اور ادائیگیاں بینک اکاؤنٹ کے ذریعے کی گئیں۔
ایف آئی اے امیگریشن نے تمام مسافروں کو آف لوڈ کر کے مزید تصدیق اور قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی کے حوالے کر دیا ہے۔
