17 C
Lahore
Friday, December 19, 2025
ہومتعلیم اور صحتاوزیمپک چھوڑنے کے بعد صحت پر آنے والے ممکنہ اثرات

اوزیمپک چھوڑنے کے بعد صحت پر آنے والے ممکنہ اثرات


—فائل فوٹو 

ذیابیطس اور وزن کم کرنے کے لیے استعمال ہونے والی ادویات حالیہ برسوں میں خاصی مقبول ہوئی ہیں۔ ان ڈرگز میں ایک دوا اوزیمپک (Semaglutide) بھی شامل ہے جسے ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں شوگر کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 

ماہرین کے مطابق اوزیمپک جسم میںGLP-1 ہارمون کی طرح کام کرتی ہے جو شوگر لیول، انسولین کے اخراج اور بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔

اوزیمپک ناصرف بلڈ شوگر کو قابو میں رکھتی ہے بلکہ بھوک کم اور معدے سے خوراک کے اخراج کو سست کرکے اور وزن گھٹانے میں بھی مدد دیتی ہے تاہم بعض افراد سائیڈ ایفیکٹس یا زیادہ قیمت کی وجہ سے اس دوا کو چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ 

ایسے میں یہ جاننا ضروری ہے کہ دوا بند کرنے کے بعد جسم پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

اوزیمپک چھوڑنے کے بعد درج ذیل 4  اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

1۔ بھوک دوبارہ بڑھ سکتی ہے

اوزیمپک بھوک کو دبا کر کم کیلوریز کھانے میں مدد دیتی ہے۔ دوا چھوڑنے کے بعد اس کا اثر ختم ہونے لگتا ہے جس سے بھوک اور کھانے کی خواہش دوبارہ بڑھ جاتی ہے اور پرہیز کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔

2۔ وزن دوبارہ بڑھنے کا امکان

تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو افراد سیمیگلوٹائیڈ یا اس جیسی ادویات چھوڑ دیتے ہیں وہ ایک سال کے اندر اپنا زیادہ تر کم کیا ہوا وزن دوبارہ بڑھا لیتے ہیں۔ 

ماہرین کے مطابق وزن کم رکھنے کے لیے دوا کے ساتھ ساتھ صحت مند غذا اور ورزش بھی ضروری ہے۔

3۔ سائیڈ ایفیکٹس ختم ہو سکتے ہیں

اوزیمپک کے ممکنہ سائیڈ ایفیکٹس جیسے کہ متلی، قے، اسہال، قبض اور پیٹ درد دوا بند کرنے کے بعد آہستہ آہستہ ختم ہو جاتے ہیں، اگرچہ ہر فرد میں یہ سائیڈ ایفیکٹس یکساں نہیں ہوتے۔

4۔ بلڈ شوگر میں اتار چڑھاؤ

جو افراد ذیابیطس کنٹرول کرنے کے لیے اوزیمپک استعمال کر رہے ہوتے ہیں ان میں دوا چھوڑنے کے بعد بلڈ شوگر بڑھ سکتی ہے۔ ایسے مریضوں کو متبادل علاج یا نئی حکمتِ عملی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

کیا اوزیمپک اچانک چھوڑنا ٹھیک آپشن ہے؟

ماہرین صحت کے مطابق اوزیمپک یا کسی بھی ذیابیطس کی دوا کو بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے اچانک چھوڑ دینا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کو دوا چھوڑنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے لازمی مشورہ کرنا چاہیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اوزیمپک وزن کم کرنے میں مدد تو دیتی ہے لیکن طویل مدت تک وزن متوازن رکھنے کے لیے صحت مند طرزِ زندگی، متوازن غذا اور باقاعدہ ورزش کے معمول کو اپنانا بے حد ضروری ہے۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات