10 C
Lahore
Friday, December 19, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںانقلابی طالبعلم شریف عثمان قتل، ڈھاکا میں بھارت کیخلاف مظاہرے

انقلابی طالبعلم شریف عثمان قتل، ڈھاکا میں بھارت کیخلاف مظاہرے


بنگلادیش کے انقلابی طالبعلم رہنما شریف عثمان ہادی کے قتل پر دارالحکومت ڈھاکا سمیت مختلف شہروں میں بھارت کیخلاف مظاہرے اور پرتشدد واقعات شروع ہوگئے ہیں۔

مشتعل مظاہرین نے ڈھاکا میں کارواں بازار کے علاقے میں واقعہ ایک اخبار کے دفتر کو آگ لگادی، اسی علاقے میں واقع ایک اور اخبار کے دفتر کا سامان باہر نکال کر نذر آتش کردیا گیا۔

احتجاج کے دوران مظاہرین نے عثمان ہادی کے حق میں نعرے لگائے اور انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ہادی پر حملے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

مظاہرین کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کی بھی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

انقلاب منچہ کے ترجمان شریف عثمان ہادی کو پچھلے جمعہ کو موٹرسائیکل سواروں نے ڈھاکا میں سر پر گولی ماری تھی، انہیں علاج کیلئے سنگارپور جنرل اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جمعرات کی شب دم توڑ گئے۔

عثمان ہادی کو قومی انتخابات میں ڈھاکا ہی سے مضبوط امیدوار تصور کیا جارہا تھا، وہ انتخابی مہم کیلئے ہی جارہے تھے جب انہیں گولی ماری گئی۔

بنگلادیشی حکام کا کہنا ہے کہ قاتل کی شناخت فیصل کریم مسعود کے نام سے کی گئی ہے جبکہ موٹر سائیکل چلانے والے کی شناخت عالمگیر شیخ کے ہوئی ہے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہےکہ دونوں مشتبہ افراد بھارت کی سرحد سے غیرقانونی طور پر داخل ہوئے تھے اور بھارت ہی فرار ہوگئے۔

واقعہ میں اب تک چودہ افراد کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔ گرفتار افراد میں فیصل کے والد ہمایوں کبیر، ماں ہاسی بیگم، بیوی شاہدہ پروین سمیہ اور اس کا بھائی واحد احمد سیپو شامل ہیں۔

عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے شریف عثمان کے قتل کو الیکشن سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ خون اور دہشت سے جمہوری سفر روکا نہیں جاسکتا، شریف عثمان کے قتل پر ہفتہ کو بنگلادیش میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بنگلادیش میں طلبہ تحریک کے نتیجے میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو 15برس طویل اقتدار چھوڑ کر 5 اگست کو بھارت فرار ہونا پڑا تھا۔

بھارت میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرنیوالی شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم پر نومبر میں سزائے موت سنائی جاچکی ہے، انہیں عوام پر طاقت کے بےجا استعمال کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جس میں چودہ سو افراد مارے گئے تھے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات