18 C
Lahore
Thursday, December 18, 2025
ہومغزہ لہو لہوفرانس میں مسیحا قاتل بن گیا؛ 30 بچوں کو زہر دینے والے...

فرانس میں مسیحا قاتل بن گیا؛ 30 بچوں کو زہر دینے والے ڈاکٹر کو عمر قید


فرانس کی عدالت نے سنسنی خیز اور انسانیت کو جھنجھوڑ دینے والے ایک مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی عدالت نے ایک ڈاکٹر کو 30 بچوں اور بالغ مریضوں کو جان بوجھ کر زہر دینے کا الزام ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنادی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے یہ انتہائی ظالمانہ اقدامات محض اپنے ساتھی طبی عملے کو بدنام کرنے اور ان پر شبہات ڈالنے کے لیے کیے۔

استغاثہ نے بتایا کہ ڈاکٹر پیچیئر ایک نفسیاتی طور پر پیچیدہ شخصیت کا حامل تھا اور وہ خود کو بہترین ڈاکٹر ثابت کرنے کے جنون میں مبتلا تھا۔

فیصلے کے تحت فریڈرک پیچیئر کو پیرول کے بغیر عمر قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ متاثرہ خاندانوں کو ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔

سزا پانے والا اینستھیزیا کا ماہر ڈاکٹر 53 سالہ فریڈرک پیچیئر تھا جو 2008 سے 2017 کے درمیان فرانسیسی شہر بیسانکن کے  2 نجی کلینکس میں خدمات انجام دے رہا تھا۔

عدالتی کارروائی کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ فریڈرک پیچیئر نے آپریشن سے قبل یا دوران مریضوں کو ایسی دوائیں دیں جن سے ان کے جسم میں پوٹاشیم کی خطرناک مقدار بڑھ گئی۔

اس کے نتیجے میں متعدد مریضوں کو اچانک دل کے دورے پڑے، جو بظاہر پُراسرار اور ناقابلِ فہم معلوم ہوتے تھے۔

تحقیقات میں ثابت ہوگیا کہ متاثرہ مریضوں میں بچے بھی شامل تھے جنھیں معمول کے آپریشن کے بعد صحت یاب ہو جانا چاہیے تھا مگر وہ غیر متوقع طور پر شدید طبی پیچیدگیوں کا شکار ہو گئے۔

یہ مقدمہ فرانس کی حالیہ تاریخ کے سنگین ترین طبی جرائم میں شمار کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملزم نے اپنے پیشے، اعتماد اور انسانی جانوں کا بدترین استحصال کیا، اس لیے کسی نرمی کی گنجائش نہیں۔

عدالت کو بتایا گیا جن 30 مریضوں کو زہر دیا گیا ان مریضوں میں سے 12 افراد جانبر نہ ہو سکے اور دورانِ علاج زندگی کی بازی ہار گئے۔

عدالت کے باہر موجود متاثرہ خاندانوں نے فیصلے کو انصاف کی فتح قرار دیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ سزا ان کے پیاروں کی کمی کو کبھی پورا نہیں کر سکتی۔

 

 



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات