22 C
Lahore
Thursday, December 18, 2025
ہومتعلیم اور صحتروزانہ ورزش سے سانس کی بیماریاں کم ہونے کا امکان

روزانہ ورزش سے سانس کی بیماریاں کم ہونے کا امکان


فائل فوٹو

مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ کی ایروبک ورزش سے اوپری سانس کی نالی کی انفیکشنز میں 46 فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سردیوں کے مہینوں میں اکثر زکام، کھانسی اور تھکن کے واقعات عام ہیں، اسی وجہ سے لوگ اپنی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامنز، خاص طور پر وٹامن سی کا سہارا لیتے ہیں، مگر باقاعدہ ورزش بھی مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے وابستہ ویب سائٹ Lifestyle Medicine نے ایسے ورزشوں کا مجموعہ شائع کیا ہے جو سردیوں میں مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مفید ہیں۔

تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ ورزش اور سفید خون کے خلیات کی تعداد کے درمیان واضح تعلق موجود ہے، یہ خلیات بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر وہ سرگرمیاں جیسے سائیکلنگ، ریزسٹنس ٹریننگ اور ہائی انٹینسٹی ورزش۔

مطالعات کے مطابق ایروبک ورزش سب سے مؤثر ہے، زیادہ شدت والی ورزش سے معمولی پٹھوں کو نقصان پہنچتا ہے، جو مرمت کے دوران ہلکی سوزش پیدا کرتا ہے اور اس دوران سفید خون کے خلیات کی تعداد فوری طور پر بڑھ جاتی ہے تاکہ جسم کو بحالی اور مستقبل کی جسمانی محنت کے لیے تیار کیا جا سکے، یہ مسلسل تحریک مدافعتی نظام کو چوکس رکھتی ہے اور انفیکشن کے خطرے کو کم کرتی ہے۔

مزید یہ کہ ورزش سے سانس کی بیماریوں کی شدت میں 41 فیصد کمی دیکھی گئی، جو فعال افراد میں بہتر صحت کی نشاندہی کرتی ہے۔

سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق بالغ افراد کو ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ جسمانی سرگرمی کرنی چاہیے، ساتھ ہی ہفتے میں کم از کم دو دن پٹھوں کی مضبوطی کی ورزش بھی کرنی چاہیے۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات