پیرس( رضا چوہدری / نمائندہ جنگ) عالمی دہشت گرد نیٹ ورک داعش کی مشرقِ وسطیٰ سے ایشیا منتقلی سے متعلق تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ سڈنی کے علاقے بونڈی بیچ میں پیش آنے والے سانحے میں ملوث ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے اور ان کے پاسپورٹ اور قومیت سے متعلق تازہ معلومات بھی سامنے آئی ہیں۔دنیا کے سب سے بڑے فیکٹ چیک اداروں نے سڈنی واقعے سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ابتدائی رپورٹس کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔ تاہم، فیکٹ چیک اداروں کے ان دعوؤں کے باوجود بعض اہم سوالات بدستور تشنہ ہیں، جنہیں واضح کرنے کے لیے امریکا کی سی آئی اے سمیت دیگر بڑی خفیہ ایجنسیاں اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہیں۔واقعے کے فوراً بعد سڈنی میں ملزم کے ہم نام ایک پاکستانی شخص کی تصویر شائع کر کے اسے اسرائیلی اخبار سے منسوب کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر جھوٹا الزام پھیلایا گیا۔ اس فیک دعوے کی بنیاد پر بڑے فرانسیسی اخبارات بھی ملزمان کی قومیت اور سفر میں استعمال ہونے والے پاسپورٹس کے بارے میں رپورٹنگ سے گریز کرتے رہے۔
