مسلمانوں کے خلاف بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی مذہبی منافرت اُبھر کر سامنے آنے لگی، خاتون ڈاکٹر کا نقاب کھینچنے کے واقعے پر یوپی کے وزیر سنجے نشاد کے بعد بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حمایت میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ بھی میدان میں آگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی حکومت کے وزیر گری راج سنگھ نے نتیش کمار کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس میں غلط کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی تقرری نامہ لینے آیا ہے تو اُسے اپنا چہرہ دکھانے میں کیسا خوف؟ جب آپ ووٹ ڈالنے جاتے ہیں تو کیا اپنا چہرہ نہیں دکھاتے؟
واضح رہے کہ 16 دسممبر کو 12 سو سے زائد ڈاکٹروں کو تقریری نامہ تقسیم کیا گیا۔
نتیش کمار اس تقریب کے دوران تقریری نامہ وصول کرنے کے لیے آنے والوں سے گفتگو کرتے دکھائی دیئے۔
متاثرہ نقاب پوش خاتون سے بھی انہوں گفتگو کی اور پھر ان کا نقاب کھینج دیا، اس موقع پر ساتھ موجود نائب وزیراعلیٰ سمرت چوہدری نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔
اس واقعے پر بھارت میں جہاں مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے وہیں حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما وزیراعلیٰ بہارنتیش کمار کے دفاع میں یکے بعد دیگرے سامنے آ رہے ہیں۔
دریں اثنا اقلیتی فلاح و بہبود کے وزیر زما خان نے کہا کہ نتیش جی نے صرف ایک مسلم بیٹی سے محبت کا اظہار کیا ہے۔ وہ چاہتے تھے کہ جب وہ زندگی میں کامیاب ہو جائے تو سماج اُس کا چہرہ دیکھے۔
تاہم مختلف سماجی حلقوں کی جانب سے مرکزی وزیر کے اس بیان کو ناقابلِ قبول قرار دیا جارہا ہے۔
