پنجاب کے ضلع قصور میں زیادتی کیس کا معمہ حل ہو گیا، ملزم لڑکی کا چچا نکلا، پولیس نے ڈی این اے میچ ہونے پر ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) قصور عیسیٰ خاں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 17 سالہ متاثرہ لڑکی کے والد نے 2022ء میں پولیس اہلکار رفیق کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ انکوائری میں ملزم کو گناہ گار قرار دے کر نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
ڈی پی او کے مطابق عدالت نے 5 دسمبر 2025ء کو ملزم رفیق کو ڈی این اے میچ نہ ہونے پر بری کر دیا، متاثرہ لڑکی نے عدالتی فیصلے پر دل برادشتہ ہو کر خود کو آگ لگا کر خودکشی کی کوشش کی۔
اس واقعے کے بعد وزیرِ اعلیٰ کے حکم پر خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے لڑکی کےحقیقی چچا زاہد سمیت 5 مشکوک افراد کے ڈی این اے سیمپل فرانزک لیب بھجوائے۔
چچا کا ڈی این اے میچ ہونے پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔
