18 C
Lahore
Wednesday, December 17, 2025
ہومغزہ لہو لہوسردی کے موسم میں کسی چیز کو ہاتھ لگانے سے اچانک کرنٹ...

سردی کے موسم میں کسی چیز کو ہاتھ لگانے سے اچانک کرنٹ کیوں لگتا ہے؟ 



کیا آپ کو کبھی دروازے کا ہینڈل پکڑتے ہی جھٹکا لگا؟ یا کسی سے ہاتھ ملاتے ہوئے اچانک کرنٹ سا محسوس ہوا؟

اگر ہاں، تو گھبرانے کی ضرورت نہیں، یہ بجلی کا کوئی خطرناک مسئلہ نہیں بلکہ روزمرہ زندگی میں ہونے والا ایک عام سائنسی عمل ہے، جسے اسٹیٹک چارج کہا جاتا ہے۔

اصل میں یہ وہی مظہر ہے جو ہمیں بچپن میں غبارہ بالوں پر رگڑنے سے دکھائی دیتا تھا، جب غبارہ دیوار سے چپک جاتا تھا۔ خشک موسم میں، خاص طور پر سردیوں یا شدید گرمی کے دنوں میں، ہوا میں نمی کم ہوجاتی ہے۔ ایسی فضا میں ہمارے کپڑوں، جوتوں، بالوں یا اشیاء پر الیکٹران جمع ہوجاتے ہیں۔ جب ہم کسی دھات، دروازے، موبائل یا حتیٰ کہ کسی انسان کو چھوتے ہیں تو یہ جمع شدہ الیکٹران اچانک خارج ہوتے ہیں اور ہمیں ہلکا سا جھٹکا محسوس ہوتا ہے۔

یہ جھٹکا زیادہ تر اس وقت لگتا ہے جب کپڑے مصنوعی فائبر کے ہوں، بال بہت خشک ہوں یا ہوا میں نمی نہ ہو۔ اسی لیے بارش یا مرطوب موسم میں یہ مسئلہ تقریباً ختم ہوجاتا ہے، کیونکہ نمی چارج کو خود ہی ختم کردیتی ہے۔ ماہرین کے مطابق خشک ہوا اسٹیٹک چارج کے بننے کےلیے سب سے موزوں ماحول ہے۔

اچھی خبر یہ ہے کہ یہ جھٹکے عام طور پر نقصان دہ نہیں ہوتے، البتہ پریشان ضرور کرتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے چند آسان احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔ جیسے جلد کو خشک ہونے سے بچانا، زیادہ پانی پینا، موئسچرائزر کا استعمال، اور مصنوعی کپڑوں کے بجائے کاٹن یا ریشم پہننا۔ گھروں میں ہیومیڈیفائر رکھنا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

تو اگلی بار اگر کسی چیز کو چھوتے ہوئے ہلکا سا جھٹکا لگے تو اسے بجلی کا مسئلہ نہ سمجھیں۔ یہ محض اسٹیٹک چارج ہے، جو خشک موسم کی ایک شرارتی یاد دہانی ہے کہ سائنس ہمارے اردگرد ہر وقت متحرک رہتی ہے۔
 

مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات