وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر بنائی گئی کمیٹی نے ٹیلی کام کے لیے 5 سالہ پلان بنا لیا ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر 2030 تک کا کنیکٹیویٹی پلان تیار کرلیا گیا ہے، وزیر اعظم آئندہ چند ہفتوں میں کنیکٹیویٹی پلان لانچ کریں گے، فائیو جی کی لانچنگ سے پہلے تمام تیاریاں کی جارہی ہیں، دو بڑی ٹیلی کام کمپنیوں کا انضمام ہوگیا ہے۔
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس سید امین الحق کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا کمیٹی میں فحاشی اور اور بے حیائی کی روک تھام کا ڈیجیٹل میڈیا بل 2025 کا ایجنڈے پر بحث کی گئی۔
بل رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمان نے کمیٹی میں پیش کیا وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ اس حوالے سے پہلے سے اتھارٹی اور قانون موجود ہیں ان کو مزید مضبوط کرلیتے ہیں، پہلے یہ شکایت تھی کہ ایکس پر پابندی تھی، عالمی کمپنیوں کے وفد پاکستان آتے ہیں اور لوکل قانون پر عملدرآمد پر بات ہوتی ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ اگر عالمی سوشل میڈیا کمپنیوں کے دفتر نہیں تو ریگولیشنز پر عملدرآمد نہیں ہوتا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ این سی سی آئی اے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں، این سی سی آئی اے اپنے کارکردگی اور درست طریقہ سے قوانین پر عملدرآمد کریں، کمیٹی ممبر علی قاسم گیلانی نے کہا کہ ڈکی بھائی یوٹیوبر کی ویڈیو این سی سی آئی اے کے خلاف ہم سب نے دیکھی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ این سی سی آئی اے کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق قوانین پر سختی سے عملدرآمد کریں، رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمان نے فحاشی اور اور بے حیائی کی روک تھام کا ڈیجیٹل میڈیا بل 2025 واپس لے لیا۔
کمیٹی ممبر احمد عتیق نے کہا کہ تین سے چار ممبران کی کمیٹی بنا دیں تاکہ پی ٹی اے کے ساتھ مل بیٹھ کر کوئی راستہ نکل سکے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کے تمام ممبران پی ٹی اے کی کارکردگی سے بالکل مطمئن نہیں ہیں، پی ٹی اے اپنے 12 زونل دفاتر میں فوکل پرسن منتخب کرے ملک بھر میں کمزور موبائل سگنلز اور سست انٹرنیٹ پر اراکین کمیٹی نے سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔
کمیٹی ممبر پولین نے کہا کہ پی ٹی اے کی طرف سے موبائل سگنلز نہیں مہیا کیے جاسکتے تو پھر لوگ کہاں جائیں،کمیٹی ممبر شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پی ٹی اے کہاں کوالٹی آف سروے کرتی ہے اور کس طرح سے کیا جاتا ہے، یہ سروے تھرڈ پارٹی سے کرایا جائے، پی ٹی اے کی کوالٹی آف سروے کی رپورٹ میں 99 فیصد تسلی بخش رپورٹ سمجھ سے باہر ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پی ٹی اے سرکاری محکموں میں نمبر ون رہی ہےشکایات کے ازالے کے حوالے سے پی ٹی اے سرفہرست رہا ہےاجلاس میں سی ای او این آئی ٹی بی فیصل اقبال رتیال نے بریفنگ میں بتایا کہ سرکاری ملازمین کے محفوظ رابطوں کیلئے بیپ اپلیکیشن تیار ہے۔
بیپ اپلیکیشن کو تمام ایجنسیز نے سرٹیفائیڈ کردیانیشنل سرٹ نے بیپ اپلیکیشن کو محفوظ قرار دے دیا ہےیہ اپلیکیشن وٹس ایپ سے بھی بہتر، اور اچھے فیچر رکھتی ہے، بیپ اپلیکیشن میں ویڈیو بھی انکرپٹڈ ہے، وٹس ایپ پر صرف میسجنگ انکرپٹڈ ہے بیپ ایپلیکیشن کو پہلے مرحلے میں وزارتوں میں لانچ کیا جائے گا، دو ماہ میں بیپ اپلیکیشن کو لانچ کردیا جائے گا۔
بیپ اپلیکیشن کے استعمال کی فیس رکھی جائے گی، کوشش کی جائے گی کہ اس اپلیکیشن کو خود کفیل بنایا جائےبیپ ایپلیکیشن کو ای آفس کے ساتھ لنک کیا جائے گا، ای بہترین کام کررہا ہےچیئرمین کمیٹی نے کہا کہ این آئی ٹی بی کے اتنے اچھے کام کے باوجود وفاق میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کیوں نظر آریا ہے۔
سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ ایک سال نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بند ہونے کی خبریں زیر گردش رہیں، اس کی وجہ سے این آئی ٹی بی کی کارکردگی متاثر رہی، اب نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی دوبارہ دوڑ میں آگیا ہے، این آئی ٹی بی کی کارکردگی پہلے سے بہت بہتر ہوگی، وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا کہ پانچ سال کے کنیکٹویٹی پلان پر کام کررہے ہیں وزارت کے ذیلی اداروں کے فنڈز کو استعمال کرنے کی منصوبہ سازی پر چیک اینڈ بیلنس کررہے ہیں۔
