10 C
Lahore
Tuesday, December 16, 2025
ہومغزہ لہو لہوقومی ایئرلائن کی نجکاری کیخلاف عالمی عدالت جانے کا عندیہ

قومی ایئرلائن کی نجکاری کیخلاف عالمی عدالت جانے کا عندیہ


پاکستان پیپلزپارٹی لیبر ڈویژن کے رہنما اور پیپلزیونٹی آف پی آئی اے نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کیخلاف عالمی عدالت جانے کا اعلان کردیا۔

کراچی پریس کلب میں پیپلز یونٹی آف پی آئی اے ایمپلائز کے مرکزی صدر ہدایت اللہ خان، سینئررہنما پاکستان پیپلزپارٹی انچارج لیبرڈویژن پاکستان چوہدری منظور، لیبر ڈویژن سندھ کےصدرحبیب الدین جنیدی نےمشترکہ پریس کانفرنس کی۔

صدرپیپلزیونٹی آف پی آئی اے ہدایت اللہ نے کہا کہ پی آئی اے کوسوچے سمجھےمنصوبے کے تحت پرائیوٹائز کیا جارہاہے، ہم نےبھی بولی میں شامل ہونے کی درخواست کی جسے بغیر کسی جائزے کے مسترد کر دیا گیا، اگر ایسا نہ ہوا توآئی ٹی ایف کے ذریعے بین الاقوامی عدالت انصاف کا دروازہ  ضرور کھٹکھٹائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کی یقین دہانی کرائی جائے کہ موجودہ اورریٹائرڈ ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر فوائد کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہوگا اور ہمیں تحریری یقین دہانی کرائی جائے۔

ان کاکہنا تھا کہ منگل سے علامتی طور پر ایک گھنٹے پر مشتمل احتجاج شروع کررہے ہیں جبکہ 23 دسمبرکو احتجاج کا دائرہ وسیع کیاجائےگا۔

احتجاج کے دوران لازمی سروسز کے ایکٹ کے قوانین کی خلاف ورزی پرہدایت اللہ خان کا کہنا تھا کہ وہ پرامن احتجاج کے حامی ہیں، کسی انتہائی اقدام کے حامی نہیں ہیں مگرحکومت بھی ہزاروں ملازمین کی پریشانیوں کا احساس کرے۔

رہنما و انچارج پیپلز پارٹی لیبر ڈویژن چوہدری منظورکا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری 23 دسمبر کو مقرر کی گئی ہے جوکہ سراسرغیر قانونی اورغیر آئینی ہے، پی آئی اے کا حل نجکاری نہیں بلکہ فضائی بیڑے میں نئے جہازوں کا اضافہ ہے۔

چوہدری منظور نے کہا کہ دنیا بھرمیں لیز پر جہازوں کا حصول عام سی بات ہے، بیرون ممالک پاکستانی سرمایہ کار پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے ذریعے پی آئی اے میں حصہ ڈالنے کے لیے آمادہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے، قومی خزانے پر بوجھ نہیں ہے، گورنمنٹ نے کبھی سبسڈی یا گرانٹ نہیں بلکہ قرض دیا ہے، ایک دفعہ ناکامی کے بعد دوبارہ قوانین کومرضی کے مطابق ڈھال کر کوشش کی جارہی ہے کہ اونے پونے اپنے من پسند افراد کو فروخت کر دی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ درپردہ خود ہی موجود ہیں، مطلب خود ہی خریدار ہیں، پیپلز یو نئی آف پی آئی اے ایک قانونی حیثیت رکھتی ہے مگرجان بوجھ کرنجکاری کے عمل سےسے باہر رکھا گیا۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات