31 C
Lahore
Tuesday, July 22, 2025
ہومخاص رپورٹسورج سے ہزار گنا بڑا ایک خفیہ ستارہ دریافت

سورج سے ہزار گنا بڑا ایک خفیہ ستارہ دریافت


فوٹو بشکریہ انٹرنیشنل جیمنی آبزرویٹری

سائنسدانوں نے سورج سے ہزار گنا بڑا ایک خفیہ ستارہ دریافت کرلیا۔

دورِ قدیم سے ہی انسان نے رات کے وقت آسمان پر چمکنے والے روشن ترین ستاروں میں سے ایک بیٹل جیوس کو حیرت سے دیکھا ہے۔

ماہرین فلکیات نے حال ہی میں دریافت کیا ہے کہ اورین کانسٹلیشن میں موجود اس بڑے سرخ ستارے کے گرد ایک بہت چھوٹا ستارہ چکر لگا رہا ہے۔

دی ایسٹرو فزیکل جرنل لیٹرز میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق بیٹل جیوس کے گرد چکر لگاتے اس خفیہ ستارے کو ماہرین فلکیات نے ہوائی میں جیمنی نارتھ دوربین کی مدد سے دریافت کیا ہے۔

تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ بیٹل جیوس کے اس ساتھی ستارے کی کمیت ہمارے سورج سے 1.5 گنا زیادہ ہے یعنی یہ خفیہ ستارہ سورج سے ہزار گنا بڑا ہے۔

بیٹل جیوس کا یہ ساتھی ستارہ اس سے تقریباً 4 گنا فاصلے پر ہے یہ فاصلہ زمین اور سورج کے درمیان موجود فاصلے کے برابر ہے جو کہ دو ستاروں کے درمیان ایک حیرت انگیز قربت ہے۔

جیمنی آبزرویٹری کو چلانے والے امریکی تحقیقی مرکز این او آئی آر لیب کے ایک بیان کے مطابق ایک بڑے ستارے کے اتنے قریب کسی دوسرے ستارے کو چکر لگاتے ہوئی پہلی بار دیکھا گیا ہے۔

بیٹل جیوس، سورج سے 10 ہزار گنا زیادہ روشن ہے اور اس کی تیز روشنی کی وجہ سے اس کے آس پاس کسی بھی چیز کو تلاش کرنا بہت مشکل ہے۔

اس تحقیق کی قیادت کرنے والے ناسا کے سائنسدان اسٹیو ہاویل نے کہا کہ پچھلی تحقیقات میں اس بات کی پیشگوئی کی گئی تھی کہ شاید کوئی کبھی بھی بیٹل جیوس کے ساتھی ستارے کو نہیں دیکھ سکے گا۔ تاہم، جیمنی نارتھ دوربین ’اسپیکل امیجنگ‘ نامی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے بہت چھوٹے مدھم ستارے کو تلاش کرنے میں کامیاب رہی۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ بیٹل جیوس نے ماہرین فلکیات کو حیران کیا ہے بلکہ اس سے قبل 2019ء اور 2020ء کے درمیان یہ دیوہیکل ستارہ 5 ماہ کے لیے ڈرامائی طور پر مدھم ہوگیا تھا جس کی وجہ سے کچھ سائنس دانوں نے یہ کہہ دیا تھا کہ یہ ستارہ جلد ہی مر سکتا ہے۔

مزید مشاہدات سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ واقعہ جسے ’گریٹ ڈمنگ‘ کہا جاتا ہے، اس کی سطح سے خارج ہونے والے مواد کی وجہ سے ہوا جس نے ستارے کے کچھ حصے کو ٹھنڈا کر دیا اور اس دوران ستارے کے ارد گرد دھول کا بادل بنا جو کہ ستارے کی روشنی کے پھیلاؤ میں رکاوٹ بنا۔

لیکن سائنس دان ابھی تک اس بات کی وضاحت نہیں کر سکے کہ بیٹل جیوس کی چمک میں تبدیلی کیوں آتی رہتی ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات