32 C
Lahore
Monday, July 21, 2025
ہومکھیلوں کی خبریںنائلہ اور عماد کی مبینہ ویڈیو، نائلہ راجہ نے خاموشی توڑ دی

نائلہ اور عماد کی مبینہ ویڈیو، نائلہ راجہ نے خاموشی توڑ دی


کولاج فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان کے سابق آل راؤنڈر عماد وسیم ان دنوں لندن میں ایک ماڈل اور سوشل میڈیا انفلوئنسر کے ساتھ نظر آرہے ہیں جس کے باعث وہ سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بننے ہوئے ہیں۔

کھلاڑی خود تو خاموش ہیں مگر ویڈیوز پر سوشل میڈیا انفلوئنسر نائلہ راجہ کا ردِ عمل سامنے آگیا۔

نائلہ راجہ نے اپنے اور سابق آل راؤنڈر کے درمیان مبینہ تعلقات کی خبروں کو افواہیں قرار دیتے ہوئے ان کی تردید کردی۔

فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کرتے ہوئے نائلہ راجہ نے لکھا، ’میں عام طور پر افواہوں، قیاس آرائیوں کا جواب نہیں دیتی لیکن اب یہ معاملہ حد سے بڑھ چکا ہے، پہلی بات یہ کہ میں نے (عماد وسیم کے ساتھ) وہ اسٹوری خود اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی تھی، یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں تھی۔

انہوں نے سوال اٹھایا، ’آخر ایک سادہ اور بےضرر سی اسٹوری کسی کی طلاق کی وجہ کیسے بن سکتی ہے؟ جس ویڈیو کی بنیاد پر قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں وہ ایک چشمے کی دکان کے باہر لی گئی عام ویڈیو تھی، جس نے بھی وہ ویڈیو ریکارڈ کی، اس نے صرف ایک زاویے سے زوم کیا اور اُن باقی لوگوں کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا جو اُس وقت ہمارے ساتھ موجود تھے۔‘

نائلہ اور عماد کی مبینہ ویڈیو، نائلہ راجہ نے خاموشی توڑ دی

نائلہ راجہ کا کہنا تھا کہ میں سمجھ سکتی ہوں کہ عوامی شخصیت ہونے کی وجہ سے تنقید برداشت کرنا پڑتی ہے لیکن آخرکار میں بھی ایک عورت ہوں، اس لیے براہِ مہربانی محتاط رہیں، بےبنیاد مفروضے بنانا بند کریں اور مجھے اُن معاملات میں گھسیٹنا چھوڑ دیں جن کا مجھ سے کوئی تعلق ہی نہیں۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے بھائی کو نامناسب پیغامات بھیجنے والے سوشل میڈیا صارفین کو بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔

انہوں نے ایک اور اسٹوری شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے سب کچھ اپنے دم پر حاصل کیا ہے لیکن اس کے باوجود میرے بھائی کو اشتعال انگیز پیغامات بھیجے جارہے ہیں جن میں اس کی غیرت اور مجھے ’قابو‘ کرنے کا کہا جارہا ہے۔

نائلہ راجہ نے صارفین کو کرارا جواب دیتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ کس غیرت کی بات کر رہے ہو؟ کیوں ہمیشہ عورت کے عمل سے عزت جوڑ دی جاتی ہے؟ لوگ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ صرف عورت کے عمل سے اس کے خاندان کی غیرت داؤ پر لگی ہوتی ہے، عورت کی اپنی عزت یا وقار نہیں؟ مجھے واقعی حیرت ہو رہی ہے، پھر ہم حیران ہوتے ہیں کہ آج بھی غیرت کے نام پر قتل کیوں ہوتے ہیں؟ کیوں غیرت کے نام پر تشدد کو جائز سمجھا جاتا ہے؟

انہوں نے چیزوں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیے جانے، لوگوں کو جج کرنے اور خود کو برتر محسوس کروانے والوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات