امریکا نے 65 سال بعد تاریخی مجسمہ ترکیہ کو واپس کر دیا، ترکیہ کو واپس کیا جانے والا تاریخی مجسمہ رومن بادشاہ مارکس اورلیس کا ہے، جسے غیر قانونی طور پر امریکا منتقل کیا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسمگل ہوکر امریکا پہنچنے والا تاریخی مجسمہ ترکیہ کی حکومت کو واپس کر دیا گیا ہے۔
ترکیہ کی حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ترکیہ سے غیر قانونی طور پر امریکا منتقل کیے جانے والا رومن شہنشاہ مارکس اورلیس کا مجسمہ واپس لایا گیا ہے۔
ترک حکام نے بتایا کہ یہ مجسمہ کانسی کا بنا ہوا ہے اور 65 سال پہلے 1960ء میں ترکیہ کے جنوب مغرب میں تاریخی شہر بوبن سے اسمگل کیا گیا تھا۔
ترکیہ کے کلچر اور سیاحت کے وزیر محمت ارسوئے نے مجسمے کے حصول کے لیے امریکا میں لڑی جانے والی قانونی لڑائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم صحیح تھے، ہم نے صبر کیا، ہم نے حوصلہ رکھا اور ہم جیت گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسفی بادشاہ مارکس اورلیس کا مجسمہ واپس اس کے ملک لے آئے جہاں سے اس کا تعلق تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم بہت جلد اس مجسمے کی دارالحکومت انقرہ میں رونمائی کریں گے۔