حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پودے اور کیڑے آواز کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں۔
ای لائف جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے محققین کا کہنا ہے کہ اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں کہ پودے اور کیڑے آواز کے ذریعے تعامل کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق مادہ پروانہ پانی کی کمی والے ٹماٹر کے پودوں سے خارج ہونے والے الٹراسونک ڈسٹریس سگنلز کا پتہ لگاتے ہیں اور اس معلومات کی بنیاد پر یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے انڈے کہاں دیں۔
مادہ پروانہ عام طور پر ٹماٹر کے پودوں پر انڈے دیتی ہے تاکہ ان کے نکلنے کے بعد اپنے لاروا کو خوراک فراہم کی جا سکے۔
محقیقین و پروفیسرز کے مطابق ہم نے پودے اور کیڑے کے درمیان صوتی تعامل کا پہلا ثبوت پیش کیا ہے۔
ان کے مطابق مذکورہ نتائج ہماری گزشتہ تحقیق کی بنیاد پر استوار ہیں، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ جب پودے تناؤ میں ہوتے ہیں تو الٹراسونک آوازیں خارج کرتے ہیں۔
محقیقین کے مطابق اس دریافت سے زراعت اور کیڑوں پر قابو پانے کے مضمرات کو ظاہر کرسکتے ہیں، آواز کے ذریعے فصلوں کی صحت اور کیڑوں کے رویے کو منظم کرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
محقیقن کا کہنا ہے کہ ہمارا خیال ہے کہ یہ صرف شروعات ہے، ممکنہ طور پر بہت سے دیگر جانور مختلف پودوں سے بات چیت کرتے ہیں۔