امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹروں کی سب سے مؤثر اور متحرک تنظیم اپنا (APPNA) کا 48واں سالانہ 4 روزہ کنوینشن شاندار انداز میں اختتام پذیر ہو گیا۔
اس بھرپور ایونٹ میں امریکا، کینیڈا، پاکستان اور دیگر ممالک سے 4 ہزار سے زائد ڈاکٹرز، ان کے اہل خانہ، کمیونٹی رہنما، ماہرین، نوجوان طلباء، کاروباری شخصیات اور منتخب نمائندوں نے شرکت کی۔
کنوینشن کا باوقار آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا، جس کے بعد پاکستان، امریکا اور کینیڈا کے قومی ترانے بجائے گئے۔ تنظیم کی صدر ڈاکٹر حمیرا قمر اور سیکریٹری ثناء اللّٰہ نے ’اپنا‘ کی سالانہ کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کنوینشن کی غرض و غایت اور مقاصد بیان کیے۔
4 روزہ کنوینشن میں متعدد علمی، فلاحی، تفریحی اور ثقافتی پروگرامز شامل تھے جن میں کنٹینیوئنگ میڈیکل ایجوکیشن (CME) سیشنز، طبی تحقیقاتی لیکچرز، ڈاکٹروں کے لیے ورکشاپس، خواتین کے لیے باؤٹیک سروسز اور مشہور پاکستانی برانڈز کی نمائش، یوتھ لیڈر شپ ورکشاپس، ڈیبیٹس، میچ میکنگ اور ’آئی لو پاکستان‘ و ’سایہ‘ جیسے سوشل ایونٹس شامل رہے۔
کنوینشن کے دوران انڈس اسپتال کے بانی ڈاکٹر عبدالباری اور ایس آئی یو ٹی کے سربراہ ڈاکٹر ادیب رضوی کو صحت، فلاح اور سماجی خدمات کے اعتراف میں خصوصی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
اس موقع پر معروف آئل بزنس ٹائیکون سید جاوید انور نے مین گالا میں شرکت کرتے ہوئے ’اپنا‘ کے رفاہی مشن کو سراہا اور 3 لاکھ ڈالر عطیہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم دنیا بھر میں پاکستانی ڈاکٹروں کی ایک مثالی نمائندہ ہے جو ناصرف طب بلکہ انسانیت کی خدمت میں بھی پیش پیش ہے۔
اپنا کے ڈاکٹر خرم صدیقی جوکہ پاکستان سے آنے والے ڈاکٹروں کی کمیٹی کے اہم رہنما ہیں نے بتایا کہ اس سال پاکستان سے ایک ہزار سے زائد ڈاکٹروں کے ویزے کلیئر ہو چکے ہیں، جو امریکا میں مختلف اسپتالوں میں خدمات سرانجام دیں گے۔ ’اپنا‘ کی جانب سے ان ڈاکٹروں کو ہر ممکن معاونت فراہم کی گئی، جسے نئی نسل اور نوجوان ڈاکٹرز کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا گیا۔
اس باوقار کنوینشن میں پاکستان کے امریکا میں سفیر رضوان سعید شیخ نے بھی خصوصی شرکت کی اور پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل، دوطرفہ تعلقات اور صحت کے میدان میں تعاون کے فروغ پر اظہار خیال کیا۔
کنوینشن کی رونقیں اس وقت دوبالا ہو گئیں جب پاکستان کے نامور گلوکار عاطف اسلم، احمد جہانزیب، عارف لوہار اور صنم ماروی نے اپنے فن کا جادو جگایا۔
یوں ’اپنا‘ 2025ء کا یہ کنوینشن ناصرف طب، تحقیق اور فلاح کا مرکز ثابت ہوا، بلکہ یہ پاکستانی ثقافت، کمیونٹی اتحاد اور نئی نسل کی رہنمائی کا ایک جاندار اظہار بن کر تاریخ میں محفوظ ہو گیا۔