ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مٹاپے کی بڑی وجہ جسمانی سرگرمی میں کمی نہیں بلکہ ہماری غذا ہو سکتی ہے۔
رواں ہفتے پی این اے ایس میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے ترقی یافتہ ممالک کے لوگوں کے ترقی پذیر ممالک کے افراد کے مقابلے میں سہل پسند ہونے کے عام خیال کو چیلنج کیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ ترقی یافتہ ممالک میں رہنے والے افراد بھی اتنی کیلوریز جلاتے ہیں جتنی کم ترقی یافتہ ممالک کے لوگ (جیسے کہ کسان، گلہ بان، شکاری وغیرہ) جلاتے ہیں۔
مختلف اقوام کے 4000 مرد و خواتین پر کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکا اور دنیا میں کسی اور جگہ سُستی یا عدم فعالیت مٹاپے کی بنیادی وجہ نہیں ہے۔
تازہ ترین تحقیق میں معلوم ہوا کہ لوگوں کی غذا توانائی خرچ کرنے سے زیادہ مٹاپے سے تعلق رکھتی ہے۔
تحقیق کے سینئر مصنف پروفیسر ہرمن پونٹزر کے مطابق رپورٹ کے نتائج اس لیے بھی اہم کہ یہ ماہرینِ صحت کو مٹاپے کے اصل اسباب سمجھنے میں مدد دیں گے جس سے مریضوں کے لیے کامیاب علاج سامنے آسکیں گے۔