پاکستانی مارننگ شو کی معروف میزبان اور پروڈیوسر ندا یاسر ان دنوں ایک متنازع بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں۔
ندا نے حالیہ انٹرویو میں اپنی فیملی کے سفری معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اور یاسر بزنس کلاس میں سفر کرتے ہیں کیونکہ ہمیں ڈیلز اور ڈسکاؤنٹس ملتے ہیں، مگر میں اپنے بچوں کو بزنس کلاس کے ٹکٹ لینے کی اجازت نہیں دیتی، وہ اکانومی کلاس میں سفر کرتے ہیں، جب وہ خود کمائیں گے، تب بزنس کلاس کا مزہ لیں گے۔
ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید اور طنز کیا جا رہا ہے، ایک صارف نے لکھا کہ بچے خود پالے ہیں یا کسی سے ادھار لیے ہیں؟ اگر ماں باپ بزنس کلاس میں ہیں تو بچے کیوں نہیں؟
دوسرے نے تبصرہ کیا کہ ایسا پیسہ کس کام کا، جو آپ کے بچوں کو سہولت نہ دے؟ اُنہیں جھگی میں چھوڑ آئیں اور کہیں ہم محل بنا رہے ہیں؟
ایک ماں نے جذباتی انداز میں کہا کہ ماں ہوتے ہوئے بچوں کو کم تر سہولت دینا عجیب لگتا ہے، سفر فیملی کے ساتھ خوشی کا وقت ہوتا ہے، سب کو ایک ساتھ سفر کرنا چاہیے، ایک اور صارف نے مشورہ دیا کہ تعلیم دینا اچھی بات ہے مگر احساس محرومی نہ دیں ورنہ بچے آپ سے دُور ہو جائیں گے۔
کسی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ پاکستانی سیلیبریٹیز کو بزنس کلاس کا کچھ زیادہ ہی شوق ہو گیا ہے، ہر بات شیئر کرنا کیوں ضروری ہے؟