ممبئی کے سرکاری طبی ادارے جے جے اسپتال سے وابستہ 32 سالہ نوجوان ڈاکٹر اومکار کویتکے نے مبینہ طور پر آتل سیتو پل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔
واقعہ کی اطلاع ایک راہگیر نے دی، جس نے پل سے ایک شخص کو ریلنگ پار کر کے سمندر میں چھلانگ لگاتے دیکھا، فوری طور پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور تلاش کا عمل شروع کر دیا۔
خودکشی سے چند منٹ قبل رات 9 بج کر 11 منٹ پر ڈاکٹر اومکار نے اپنی والدہ کو فون کیا اور کہا کہ وہ کھانے کے لیے گھر واپس آ رہے ہیں، تاہم اس کے فوراً بعد ان کی کار اور موبائل فون پل کے کنارے سے برآمد ہوئے۔
پولیس نے جائے وقوعہ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے خود ریلنگ پار کی اور چھلانگ لگائی۔
ابتدائی پولیس تحقیقات کے مطابق واقعے کی جگہ سے کوئی خودکشی نوٹ برآمد نہیں ہوا، تاہم اہل خانہ اور قریبی ساتھیوں سے گفتگو کے بعد انکشاف ہوا کہ ڈاکٹر اومکار ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔
بھارتی میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتے تھے، لیکن لڑکی کے اہل خانہ کی جانب سے شدید مخالفت کے باعث انہیں سخت جذباتی دباؤ کا سامنا تھا، اس رکاوٹ نے ان کی ذہنی کیفیت کو متاثر کیا اور ممکنہ طور پر اسی پریشانی نے انہیں یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔