پولیس کا کہنا ہے کہ حمیرا نے دو اسٹیٹ ایجنٹ کی مدد سے فلیٹ حاصل کیا تھا، دونوں اسٹیٹ ایجنٹ اور مالک مکان کا بیان حاصل کیا گیا ہے، کسی کے بیان میں کوئی اہم بات سامنے نہیں آئی۔
اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات میں مزید پیشرفت ہوئی ہے، تحقیقاتی ٹیم نے حمیرا اصغر کی ٹریولنگ ہسٹری کیلئے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو خط لکھ دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تمام لوگوں سے آخری رابطے اور تعلق سے متعلق سوالات کیے گئے ہیں، حمیرا اصغر کی ڈائری سے ملنے والے نمبر پر رابطہ کیا جا رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ ملے ہیں، پڑوسیوں کے بیان بھی قلمبند کر لیے گئے، حمیرا کے مالک مکان، اسٹیٹ ایجنٹ اور دوست در شہوار سمیت 10سے زائد افراد کے بیانات حاصل کرلیے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دوست در شہوار کا بیان فون پر ریکارڈ کیا گیا، در شہوار لاہور میں مقیم ہیں، عمارت کے چوکیدار اور گھروں میں کام کرنے والی خاتون کا بیان بھی قلمبند کیا گیا، دوسری منزل کے دو مکینوں اور چوتھی منزل کے رہائشیوں کا بیان بھی قلمبند کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔