27 C
Lahore
Thursday, July 17, 2025
ہومانٹرٹینمنٹاسٹونیا کی سپر مارکیٹ کے عین درمیان دیوہیکل چٹان

اسٹونیا کی سپر مارکیٹ کے عین درمیان دیوہیکل چٹان


—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

اسٹونیا کے قصبے ہابنیمے میں واقع وِیمسی شاپنگ سینٹر اپنے عین درمیان ایک بہت بڑی چٹان کی موجودگی کی وجہ سے مشہور ہے۔

ایک سپر مارکیٹ میں بہت سی چیزیں ملنے کی توقع ہوتی ہے، لیکن ایک دیوہیکل چٹان یقینی طور پر ان میں سے ایک نہیں ہے جسے کوئی مارکیٹ میں دیکھنا چاہے گا۔

اسٹونیا کی ایک سپر مارکیٹ میں ایک بہت بڑی چٹان موجود ہے جو 22 میٹر لمبی چوڑی اور (بشمول زمین میں دھنسے ہوئے حصے کے) 6 میٹر اونچی ہے۔

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

یہ مارکیٹ زیادہ تر لوگوں کی خریداری کا خاص مرکز ہے تاہم یہ چٹان شاپنگ سینٹر کی تعمیر سے بہت پہلے سے وہاں موجود ہے، جسے زیادہ واضح طور پر کہا جائے تو یہ چٹان تقریباً 10 ہزار سال سے اس جگہ موجود ہے۔

ستمبر 2014ء میں اس شاپنگ سینٹر کی بنیادیں کھودتے وقت یہ چٹان دریافت ہوئی تھی۔

ابتدائی طور پر مزدوروں کا ارادہ اسے دھماکے سے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا تھا، لیکن مقامی لوگوں نے اس منصوبے کی مخالفت کی اور بعد میں یہ دریافت ہوا کہ یہ دیوہیکل چٹان دراصل ایک ایریٹک چٹان ہے جس کی وجہ سے اسے تحفظ کے لائق قرار دیا گیا۔

ایریٹک بلاکس ایسی چٹانیں ہوتی ہیں جو گلیشیئرز (برفانی تودوں) کے ذریعے اپنی جگہ سے اکھڑ جاتی ہیں اور پھر ایک طویل عرصے تک گلیشیئر انہیں اپنے ساتھ کسی دوسری جگہ لے جاتا ہے اور جب گلیشیئر پگھل جاتا ہے تو یہ چٹانیں وہیں رہ جاتی ہیں۔

ان چٹانوں کی ساخت اکثر مقامی چٹانوں سے مختلف ہوتی ہے جو گلیشیئرز اور ماضی کے برفانی ادوار کے بارے میں قیمتی ارضیاتی سراغ فراہم کرتی ہیں۔

اسٹونیا میں ان گنت ایریٹک چٹانیں موجود ہیں، لیکن وِیمسی شاپنگ سینٹر کے درمیان موجود اس چٹان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کم از کم 10 ہزار سال پہلے یعنی آخری برفانی دور کے اختتام کے قریب یہاں پہنچی تھی۔

جب مزدوروں نے اس دیوہیکل چٹان کو دھماکے سے اڑانے کا فیصلہ کیا تو ہابنیمے کے لوگوں نے متفقہ طور پر کہا کہ ایسی قیمتی چٹان کو تباہ کرنا انتہائی نامناسب ہے۔

جب ماہرینِ ارضیات نے اس کے ایریٹک ہونے کی تصدیق کر دی تو تعمیراتی کمپنی کے پاس اپنے منصوبوں کو تبدیل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا، تاہم شاپنگ سینٹر کے لیے دوسری جگہ تلاش کرنا ایک قابلِ عمل حل نہیں تھا، کیونکہ کمپنی اس منصوبے میں پہلے ہی بہت زیادہ رقم لگا چکی تھی، اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس دیوہیکل چٹان کو اسی طرح رہنے دیا جائے اور اس کے ارد گرد شاپنگ سینٹر تعمیر کیا جائے۔

جب وِیمسی شاپنگ سینٹر ایک دہائی قبل پہلی بار کھلا تو اس چٹان کی موجودگی بہت عجیب لگتی تھی لیکن گزرتے برسوں میں لوگ اس کے عادی ہوتے گئے۔

اب جس سپر مارکیٹ میں یہ چٹان موجود ہے اس نے اسے ماحول کا حصہ بنانے کے لیے مختلف طریقے اپنائے، اس دوران اسے فن پاروں کی نمائش کے لیے بھی استعمال کیا گیا۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات