برسلز (اے ایف پی)یورپی یونین ٹرمپ کے تازہ ترین ٹیرف الٹی میٹم سے حیران رہ گئے۔ فن لینڈ کے وزیر تجارت ولّے تاویو نے کہاکہمیں واقعی حیران ہوا کیونکہ اس ہفتے کے دوران ہمیں ایک فریم ورک معاہدے پر اتفاق رائے کے امکانات روشن نظر آ رہے تھے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ امریکہ اپنے اعلانات میں اکثر غیر متوقع رویہ اختیار کرتا ہے۔ان کے مطابق یورپی وزرائے تجارت نے برسلز میں آئندہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔جبکہ ہنگری سمیت بعض دیگر ممالک کو ٹرمپ کا خط براہ راست ان کی پوسٹ کے ذریعے معلوم ہوا۔ ہنگری کے نائب وزیر تجارت لیوینٹے ماگیار نے کہا کہ وہ حیران نہیں ہوئے کیونکہ صدر ٹرمپ اپنے تمام بڑے ہم منصبوں کو ایسے خطوط بھیج رہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یورپی یونین پر 30فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی سے ایک ہفتہ قبل تک یورپی حکام اور سفارتکار پُرامید تھے کہ ایک معاہدہ طے پانے والا ہے — یہاں تک کہ ہفتے کے آخر میں ٹرمپ کا خط آ پہنچا۔یورپی حکام نجی طور پر معاہدے کی تفصیلات بیان کر رہے تھے، اعلیٰ مذاکرات کار ماروش شفیچووچ کی قابلِ تعریف کوششوں کو سراہا جا رہا تھا اور اس خیال کو مسترد کر دیا گیا تھا کہ امریکہ کی طرف سے کوئی نیا الٹی میٹم ان کوششوں کو سبوتاژ کر سکتا ہے۔مگر ہفتے کے دن تمام امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب ٹرمپ نے عوامی طور پر دھمکی دی کہ اگر یکم اگست تک کوئی معاہدہ نہ ہوا تو وہ موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ یعنی 30 فیصد ٹیرف عائد کر دیں گے۔ — اس سے پہلے وہ ایسی ہی وارننگ دیگر ممالک کو بھی دے چکے تھے۔