لاہور:
رہنما تحریک انصاف نعیم حیدر پنجوتا کا کہنا ہے کہ ہماری طرف سے تحریک کا باقاعدہ جو ہے وہ آغاز ہو چکا ہے، اگر آپ دیکھیں پورے پاکستان میں تمام جگہوں پر ایکٹیویٹیز جاری ہیں، آج بھی کے پی میں جلسے ہو رہے ہیں، کل اسی طرح کوئٹہ کے اندر ، پرسوں بھی ہوا، سندھ کے اندر یہ ہو رہا ہے تو تحریک کا آغاز ہو گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جو تحریک کی بات کی تھی علیمہ آپا نے وہ بالکل ٹھیک کی تھی،کل خان صاحب سے پھر ملاقات ہے، تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، علی امین نے الٹی میٹم دیا ہے کہ نوے دن کے اندر یہ کر دیا جائے ورنہ ہم پھر اگلا لائحہ عمل اپنائیں گے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) دانیال چوہدری نے کہا کہ جہاں تک بات ہے ان کے جلوسوں اور احتجاج کی، تو اس میں تو بڑا کلیئر ہے کہ آج پاکستان مستحکم ہو رہا ہے اور چیزیں بہتری کی طرف جا رہی ہیں، ہر آنے والا دن ایک بہتری کی نوید لے کر آ رہا ہے، اس ٹائم پر ان کی اپنی جماعت کے جو لوگ ہیں وہ جلاؤ گھیراؤ، تفریق اور نفرت کی تحریک کا جو بیانیہ ہے اس کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہیں، جب میں یہ کہتا ہوں تو اس طرح کہتا ہوں کہ آپ نے بات کی سول نافرمانی کی تو لوگ پھر ان کے ساتھ دوبارہ نہیں کھڑے ہوئے، اب لوگ پاکستان کے ساتھ ہیں، پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حاجی غلام علی نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کے اندرونی معاملات پر ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے بات کرنا مجھے زیب نہیں دیتا لیکن میں اتنا ضرور کہوں گا ان کے کارکنوں کے لیے، پاکستان کے عوام کے لیے اور موجودہ سیاسی اور معاشی صورت حال کے پیش نظر کہ جس جماعت کی مرکزی قیادت آج کل عمران خان ان کا لیڈر ہے لیکن چیئرمین گوہر ہیں، قائد حزب اختلاف عمر ایوب ہیں باقی ان کے لیڈران جتنے بھی ہیں مرکزی قائدین وہ دن رات مولانا صاحب کے ساتھ بیٹھے رہتے ہیں، جماعت اس کو کہتی ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے کوئی ایک کارکن کا بیان دکھا دو کہ پی ٹی آئی کے ساتھ آپ کیوں بیٹھتے ہیں، مولانا صاحب دور اندیش سیاست دان ہیں، پاکستان کے تمام سیاسی اکابرین نے پچھلے چار پانچ ماہ میں ان کے گھر کے 500دورے کیے۔