اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف فلک ناز چترالی کا کہنا ہے کہ جہاں تک تحریک کی بات ہے خان صاحب نے5اگست کی کال دی ہے، آپ سوشل میڈیا پر بھی دیکھ سکتے ہیں کہ پورے پاکستان میں اس تحریک کا آغاز ہو چکا ہے، ہمارا ایک تنظیمی ڈھانچہ ہے جس نے آغاز کر دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر اور عاطف خان نے مردان سے اس موومنٹ کا آغاز کیا ہے، انشااللہ اگست کو یہ تحریک اپنے عروج پر ہو گی اور ان شا اللہ خان صاحب کی رہائی تک یہ تحریک چلے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی نے کہا کہ ان کی تحریک2013سے شروع ہو چکی ہے، 2014 میں سڑکوں پر آئے، دھرنا دیا ڈی چوک کو بلاک کیا پھران کی تحریک چلتی رہی آگے، پھر پیچھے ہٹ گئی، پھر2018آیا، 20آیا،22آیا یہ تحریک میں ہی ہیں، یہ تحریک سے باہر نہیں ہوئے، یہ تحریک کیلیے کے پی سے موو نہیں کر رہے کیونکہ کے پی کے لوگوں نے ان کو دو بار دیکھ لیا کہ جب یہ احتجاج لیکر اسلام آباد آئے تو انھوں نے احتجاج کی آڑ میں توڑ پھوڑ کی، گولیاں چلائیں، تشدد کیا، ہنگامہ کیا۔
رہنما پیپلزپارٹی رضا ہارون نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ، ان کا اندرونی معاملہ ہے، ان کو پورا رائٹ ہے کہ یہ مختلف طرح کی ڈیڈ لائنز، ریڈ لائنز، فائنل کال اور پتہ نہیں کیا کیا دیتے رہے ہیں ماضی میں، میرا خیال ہے کہ فائنل کال کے بعد یہ کوئی الٹیمیٹ کال ہے یا یہ کوئی پینلٹیمیٹ کال ہے، بنیادی طور پر تحریک انصاف کا موقف واضع نہیں ہے، ان کی پارٹی کے اندر جو اختلافات ہیں وہ سب کے سامنے آ رہے ہیں، مجھے نہیں پتہ کہ کیا تیاری ہے، کیا پروگرام ہے، کیا کرنا چاہتے ہیں، کب کرنا چاہتے ہیں، جب تک حقائق سامنے نہیں آتے ان کی طرف سے کوئی اعلان نہیں ہوتا تو میں اس پر کمنٹ نہیں کر سکتا۔