لارڈز میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے بھارت کو دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد 22 رنز سے ہرا دیا۔ اس شکست نے بھارت کی 25 سال قبل پاکستان کے ہاتھوں ہار کی یاد تازہ کردی۔
لارڈز میں تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے بھارت کو جیت کیلئے 193 رنز کا ہدف دیا تھا جسے پورا کرنے میں بھارتی ٹیم ناکام رہی اور 170 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی، یوں انگلینڈ کو 22 رنز سے فتح حاصل ہوئی۔
میچ کی دلچسپ بات آخری وکٹ پر جڈیجا اور محمد سراج کی مزاحمت شامل تھی، چائے کے وقفے تک بھارت کو جیت کیلئے 30 رنز جبکہ انگلینڈ کو ایک وکٹ درکار تھی۔
انگلینڈ کے اسپنر شعیب بشیر نے اپنی زخمی انگلی کے ساتھ بولنگ کروائی اور آخر تک مقابلہ کرنے والے محمد سراج کو ڈرامائی انداز میں آؤٹ کردیا۔
شعیب بشیر کی گیند کو محمد سراج نے پیچھے ہٹ کر کھیلنے کی کوشش کی مگر گیند بلے سے ٹکرا کر کریز پر گری اور آہستہ آہستہ گھومتی ہوئی پیچھے کی طرف جانے کے بعد لیگ اسٹمپ سے ٹکرا گئی جس کی وجہ سے وہ آؤٹ ہوگئے اور یوں انگلینڈ کو ایک سننسی خیز مقابلے کے بعد فتح نصیب ہوئی، محمد سراج نے 30 گیندوں پر 4 رنز بنائے اور 64 منٹ تک کریز پر کھڑے رہے، جبکہ میچ کے آخری لمحے تک لڑتے ہوئے جڈیجا نے 61 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
لارڈز ٹیسٹ میں ایک لمحہ ایسا آیا جس نے 25 سال قبل پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی شکست کی یاد تازہ کردی، دونوں میچز میں بھارتی ٹیم آخری لمحات میں ہمت ہار گئی، جس انداز میں آج محمد سراج شعیب بشیر کا شکار ہوئے، ویسے ہی سری ناتھ کو ثقلین مشتاق نے آوٹ کیا تھا، دونوں مرتبہ گیند بیٹ کو چھونے کے بعد وکٹوں سے جا ٹکرائی۔
محمد سراج کی آج کی آخری وکٹ جس طرح گری اس نے ثقلین مشتاق کے ہاتھوں 1999 چنئی ٹیسٹ میں جواگل سری ناتھ کی وکٹ کی یاد تازہ کردی۔
مارچ 1999 چنئی میں کھیلے جانیوالے ٹیسٹ میں پاکستان کی جانب سے 217 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم پاکستانی اسپنر ثقلین مشتاق کے ہاتھوں ریزہ ریزہ ہو گئی تھی، جنہوں نے سچن ٹنڈولکر جیسے عظیم بیٹسمین کو آؤٹ کرکے تاریخ رقم کی تھی، کیونکہ سچن ٹنڈولکر اپنی ٹیم کو فتح کے قریب لے آئے تھے، جب وہ 136 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، تو بھارت کو صرف 17 رنز درکار تھے، اور اس کی 3 وکٹیں باقی تھیں، مگر ثقلین مشتاق کی بولنگ کے سامنے بھارتی ٹیم لڑکھڑاتی نظر آئی، کیونکہ ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں ثقلین نے 10 وکٹیں حاصل کی تھی۔
دوسری اننگز میں انہوں نے راہول ڈریوڈ، اظہر الدین، سچن ٹنڈولکر، نین مونگیا اور سری ناتھ کو آؤٹ کیا تھا۔
ثقلین مشتاق نے 258 کے مجموعے پر بھارتی ٹیم کے آخری کھلاڑی سری ناتھ کو آؤٹ کرکے نہ صرف پاکستان کو 12 رنز سے فتح دلوائی بلکہ چنئی کے اسٹڈیم میں بھارتی تماشائیوں کو بھی مکمل خاموش کروادیا تھا، جو اپنی ٹیم کا مسلسل حوصلہ بڑھاتے نظر آرہے تھے۔