یوم شہداء کشمیر پر جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللّٰہ نظر بندی توڑ کر سری نگر میں شہداء قبرستان پہنچ گئے۔
پولیس نے عمر عبداللّٰہ اور ان کی کابینہ کے وزراء کو روکنے کی کوشش کی، دھکے دیے لیکن وہ دیوار پھلانگ کر قبرستان میں داخل ہوگئے۔
عمر عبداللّٰہ نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کر رہے تھے۔ قانون کے محافظوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے کس قانون کے تحت انہیں قبر پر فاتحہ خوانی سے روکنے کی کوشش کی؟
دوسری جانب بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ ممتا بینرجی نے واقعہ کو ناقابلِ قبول، حیران کن اور شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ صرف افسوسناک ہی نہیں بلکہ ایک شہری کا جمہوری حق بھی چھین لیا گیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ عمر عبداللّٰہ نے آج اس تلخ تجربے کا سامنا کیا جو عام کشمیری روزانہ مختلف صورتوں میں برداشت کرتا ہے، امید ہے یہ تجربہ عمر عبداللّٰہ کی توجہ کشمیریوں کے اصل مسائل کی طرف مبذول کروائے گا۔