27 C
Lahore
Tuesday, July 15, 2025
ہومکھیلوں کی خبریںٹیم مینجمنٹ نے 25 پلیئرز کا پول تیار کیا ہے، سلمان آغا

ٹیم مینجمنٹ نے 25 پلیئرز کا پول تیار کیا ہے، سلمان آغا


ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا

پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے 25 پلیئرز کا پول تیار کیا ہے، اس پول میں سینئر پلیئرز بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی بھی شامل ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کی بنگلہ دیش روانگی سے قبل قومی ٹیم کے آخری پریکٹس سیشن کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سلمان علی آغا نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ ٹیم کے پاس پلیئرز ہونے چاہئیں جو ہر کسی کو کسی وقت بھی ری پلیس کرسکیں اور اس سوچ کے ساتھ ہی اپنی بینچ اسٹریںتھ بھی تیار کر رہے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مستقبل کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے 25 کھلاڑیوں کا پول تیار کیا ہے، ورلڈ کپ تک ان 25 کھلاڑیوں کو ہی کھیلتے دیکھیں گے۔ شاہین آفریدی، بابر اعظم اور رضوان سینیئر پلیئرز ہیں اور 25 پلیئرز کے پول میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کی پرفارمنس کسی کو گنوانے کی ضرورت نہیں وہ پاکستان کے ایک اہم پلیئر ہیں۔

انھوں نے کہا اگر ہم ٹیسٹ میں اچھا پرفارم کریں گے تو ٹیمیں ہمارے ساتھ زیادہ ٹیسٹ کھیلیں گی، ابھی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سامنے ہے اس لیے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنا چاہ رہے ہیں۔

ٹیم میں محمد نواز کی غیر متوقع شمولیت کے سوال پر سلمان آغا کا کہنا تھا کہ شاداب کے انجرڈ ہونے کی وجہ سے نواز کو شامل کیا گیا ہے، ٹیم کو شاداب کے ری پلیسمنٹ کی تلاش تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرفارمنس اوپر نیچے ہوتی ہے کھلاڑی کی صلاحیت کو بھی دیکھنا ہوتا ہے۔

سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ آنے والے میچز کی کنڈیشنز کو ذہن میں رکھ کر ہی کراچی میں کیمپ لگایا گیا کیوں کہ یہاں اسپن کی اچھی کنڈیشنز تھیں۔ ہم مستقبل کی سیریز کیلئے بھرپور تیاری کے ساتھ جا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ میں یہ نہیں سوچتا کہ آگے کی سیریز میں کپتان ہوں گا یا نہیں، میرا فوکس جو سامنے ہوتا ہے اس پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھنا ہے کہ سیریز میں اپنے پلیئرز کی بہترین کارکردگی کیسے لینا ہے۔

پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ بنگلہ دیش اپنی ہوم کنڈیشنز میں کافی مشکل ٹیم ثابت ہوسکتی ہے، اس نے اپنے ہوم گراونڈ پر بڑی بڑی ٹیموں کو شکست دی ہے۔ سلمان علی آغا نے مزید کہا کہ کپتان اور کوچ کے ساتھ سسٹم کا بھی تسلسل ہونا چاہیے، ایک دو ماہ سے کچھ ثابت نہیں ہوتا، جہاں پاکستان کرکٹ کو ہونا چاہیے میں اس کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہوں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات