سابق اسرائیلی وزیرِاعظم ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کے نام پر بسایا جانے والا شہر فلسطینیوں کے لیے ایک استحصالی کیمپ کے طور پر کام کرے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے موجودہ اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو زبردستی کیمپوں میں بھیجنا نسل کشی کا عمل ہوگا۔
سابق اسرائیلی وزیرِاعظم نے اسرائیلی وزیر دفاع کے اس تصور پر کڑی تنقید کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ غزہ میں زمین کو صاف کرکے وہاں کیمپ قائم کردیا جائے جس کا مقصد فلسطینوں کو بچانا ہرگز نظر نہیں آرہا۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اسرائیل غزہ اور مغربی کنارے میں جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے اور اس کیمپ کی تعمیر سے جنگی جرائم میں اضافہ ہوگا۔