کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو اسلام آباد کے ایران ایونیو پر دو ہاتھوں اور گلوب کا لگایا گیا ماڈل ہٹانے کی ہدایت کردی۔
سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے اس ماڈل کے لیے سی ڈی اے سے منظوری نہیں لی تھی۔
سوشل میڈیا صارفین نے ماڈلز پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا تھا کہ آخر کس نے ان ماڈلز کو نصب کرنے کی اجازت دی ہے؟
جیو نیوز کے رابطے پر سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ سرکاری ادارے کا اس ماڈل کی تنصیب سے کوئی تعلق نہیں، یہ ماڈل ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نصب کر رہی تھی۔
سی ڈی اے نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت خوبصورتی کے لیے ماڈلز لگانے کی اجازت دی جاتی ہے مگر اس کے لیے ماڈل ڈیزائن کی منظوری لینا ہوتی ہے۔
یہ ماڈل بغیر سی ڈی اے اتھارٹی کی منظوری کے نصب کیا گیا جس پر سوشل میڈیا نے سوال اٹھایا کہ آیا شہر میں کسی جگہ پر بغیر منظوری کسی ماڈل کی تنصیب کیسے کی جاسکتی ہے؟
یہ بھی سوال اٹھایا کہ کیا وفاقی ترقیاتی ادارہ اپنی ذمہ داری سے غفلت کا مرتکب ہوا یا اب اس معاملے سے خود کو الگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے؟
سی ڈی اے کے نوٹس لینے کے بعد ماڈل کو کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا اور اسے منتقل کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔