ملتان:
ملتان (شکیل انجم): امریکی قونصل جنرل لاہور کرسٹن کے ہاکنز نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے دیرینہ تعلقات ہیں، جنوبی پنجاب اور امریکا میں کسانوں کو درپیش زراعت مسائل کے حوالے سے پاکستان اور امریکا کے زرعی ماہرین ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، تجارت، زراعت اور دیگر شعبوں میں بھی دوطرفہ پروگرامز کے ذریعے دونوں ممالک ایک دوسرے کی مدد کرسکتےہیں۔
یہ بات انہوں نے ایکسپریس میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں نوجوان نسل کو جدید تعلیم کے مواقع مہیا کیے جائیں اس سلسلے میں انگلش ایکسیس پروگرام کے تحت 2004ء میں شروع کیے گئے پروگرام کے تحت اب تک 27 ہزار سے زائد پاکستانی طلبا جن میں سے 6 ہزار سے زائد کا تعلق پنجاب سے ہے اس پروگرام سے فارغ التحصیل ہوچکے ہیں، یہ طلبا دونوں ممالک کیلئے ایک محفوظ اور خوش حال مستقبل میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران ہم نے پنجاب میں ایک ہزار سے زائد طلبا کیلئے نئے ایکسس پروگرام شروع کئے ہیں اس پروگرام میں 400 سے زائد طلبا کا تعلق جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں سے ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے ثقافتی تحفظ فنڈ جو کہ امریکا کا ایک اہم پروگرام ہے اس کے تحت پاکستان میں تقریبا 35 ثقافتی منصوبوں پرکام کیا ہے جن میں سے ملتان کا گھنٹہ گھر، مزارات وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نےکہا کہ پاکستان میں طلبا کو تعلیمی سہولیات دینےکیلئے پاکستان میں امریکا نے 19 لنکن کارنرز قائم کئے ہیں جن کے ذریعے طلبا نہ صرف 3 ڈی ٹیکنالوجی، تحقیقی ڈیٹا بیس کے ذریعے 40 ہزار سے زیادہ تحقیقی جرائد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں بلکہ لنکن کارنر پاکستانی طلبہ کو امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے بارے میں رہنمائی کے ساتھ ساتھ پاکستانیوں کو ٹیکنالوجی، ثقافتی پروگراموں میں بھی مدد دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب میں ایک لنکن کارنر بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں اور دوسرا یونیورسٹی آف ایجوکیشن وہاڑی میں قائم کیا گیا ہے۔