28 C
Lahore
Monday, July 14, 2025
ہومغزہ لہو لہوآسان ٹیکس گوشواروں سے تنخواہ دار طبقہ زیادہ مستفید ہوگا، وزیراعظم

آسان ٹیکس گوشواروں سے تنخواہ دار طبقہ زیادہ مستفید ہوگا، وزیراعظم



اسلام آباد:

وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام کی سہولت کے لیے ٹیکس گوشواروں کو ڈیجیٹل، مختصر اور مرکزی ڈیٹا بیس سے منسلک کرکے آسان ترین بنا دیا گیا ہے، اب نئے آسان ٹیکس گوشواروں سے تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ مستفید ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس نظام کی اصلاحات کے مثبت ثمرات وزیرِ خزانہ، معاشی ٹیم، چیئرمین ایف بی آر اور انکی ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔ حکومت کی اولین ترجیحات میں ٹیکس بیس کا اضافہ اور غریب آدمی پر ٹیکس کے بوجھ میں مزید کمی شامل ہیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ٹیکس گوشواروں (Returns) کی آسانی کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ نئے نظام کے تحت گوشوارے جمع کروائیں۔ ایف بی آر کی تمام اصلاحات کی شفافیت کے لیے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنائی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے کا آسان اور اردو میں ہونا خوش آئند امر ہے، گوشوارے بھرنے کے عمل میں مدد کے لیے ہیلپ لائن قائم کی جائے، ڈیجیٹل انوائسنگ کا بھی اردو میں اجراء کیا جائے، ٹیکس اصلاحات میں عام آدمی کی سہولت پر توجہ مرکوز کی جائے۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایف بی آر کی ڈیجیٹائیزیشن، مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی نظام کے اطلاق اور دیگر اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، علی پرویز ملک، وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، چیف کوارڈینیٹر مشرف زیدی، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو ڈیجیٹل انوائسنگ، ای بلٹی، ٹیکس گوشواروں کو آسان بنانے، مصنوعی ذہانت پر مبنی اسیسمنٹ سسٹم، سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے قیام اور کارگو ٹریکنگ سسٹم پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو ایف بی آر کے کمانڈ اینڈ کنٹرول یونٹ کے قیام کی پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس کے لیے بِڈنگ جلد مکمل کرکے ستمبر تک اسے مکمل طور پر فعال کر دیا جائے گا، اس سے نہ صرف مرکزی ڈیٹا میسر ہوگا بلکہ فیصلہ سازی میں بھی آسانی ہوگی۔

مصنوعی ذہانت پر مبنی اسیسمنٹ نظام پر بھی اجلاس کو بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بحری جہازوں کی آمد سے پہلے تاجروں کو پیشگی گڈز ڈیکلریشن بھرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت اَپ فرنٹ ڈیوٹیز اور ٹیکسز پر مکمل چھوٹ دی جائے گی۔ اس نظام کے اطلاق سے پیشگی گڈز ڈیکلریشن 3 فیصد سے بڑھ کر 95 فیصد سے زائد ہونے کی توقع ہے۔ اس طرح، ایڈوانس گڈز ڈیکلریشن والے کنٹینروں کو بحری جہاز سے سیدھا فیکٹری پہنچنے کی سہولت میسر ہوگی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ کے ذریعے تمام چھوٹے اور بڑے کاروبار خرید و فروخت کے وقت ایف بی آر کے آن لائن نظام کے ذریعے رسید کا اجراء یقینی بنائیں گے۔ اس نظام کے تحت آئندہ چند ماہ میں 20 ہزار کے قریب کاروبار نظام کے ساتھ منسلک ہو جائیں گے۔ صرف ایک ماہ کے دوران اس نظام کے تحت 11.6 ارب روپے کی آٹھ ہزار انوائسز کا اجراء ہوا، اس نظام میں ٹیکس دہندگان کا پورٹل اور اسکی نگرانی کا ڈیش بورڈ شامل ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پرال (PRAL) کے تحت نظام سے منسلک ہونے کی سہولت بغیر کسی لاگت کے مفت فراہم کی جا رہی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ تاجروں کی اس نظام کے حوالے سے تربیت یقینی بنائی جا رہی ہے۔ اس نظام کے مکمل اطلاق کے بعد تاجروں کو سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی ضرورت بھی نہیں رہے گی کیونکہ ہر خرید و فروخت خودکار طریقے سے نظام میں ریکارڈ ہو رہی ہوگی۔

اسکے علاوہ، بین الاقوامی سطح پر رائج نظام سے ہم آہنگ 8 ہندسوں پر مبنی مخصوص HS کوڈ فیک اور فلائنگ انوائسنگ کا خاتمہ کرے گا۔ ڈیجیٹل انوائسنگ کے ذریعے سیلز ٹیکس نظام کی کارکردگی کو جانچنا مزید سہل ہوگا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نظام کو مؤثر بنانے کیلئے کاروباری افراد کے تربیتی سیشن بھی منعقد کیے گئے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ڈیجیٹل انوائسنگ کی سہولت کا اردو میں بھی جلد اجراء کیا جائے۔

ٹیکس گوشواروں کو ڈیجیٹل اور آسان بنانے کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 15 جولائی سے تنخواہ دار طبقے کے لیے اسکا اجراء کیا جا رہا ہے جبکہ 30 جولائی کو باقی شعبوں کے ٹیکس دہندگان کے لیے بھی یہ سہولت میسر ہوگی۔

مزید بتایا گیا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے اردو ٹیکس گوشوارے 30 جولائی تک میسر ہوں گے۔ اجلاس کو نئے اور آسان ٹیکس گوشوارے کو بھرنے کے عمل پر بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم نے اس حوالے سے ہیلپ لائن کے قیام اور تھرڈ پارٹی عوامی سروے کی ہدایت کر دی۔

اجلاس کو کارگو ٹریکنگ سسٹم اور ای بلٹی کے نظام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس نظام کے تحت اشیاء کی آمدورفت کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ اور ان اشیاء پر ٹیکس ادائیگی کی نگرانی ہم آہنگ ہونے کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت سے اسیسمنٹ ممکن ہوگی جس سے ٹیکس انفورسمنٹ مزید مؤثر اور بہتر ہوگی۔

مزید بتایا گیا کہ نظام کے پاکستان میں اطلاق اور بین الاقوامی معیار یقینی بنانے کیلئے ترکیہ سے اس حوالے سے معاونت لی جا رہی ہے۔ حال ہی میں وزیرِ اعظم کے دورہء آذربائیجان میں ترکیہ کے صدر سے گفتگو کے بعد ترک وفد پاکستان پہنچ گیا ہے اور اس نظام کی پاکستان میں جلد تشکیل و اجراء کیلئے وفد کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات