28 C
Lahore
Monday, July 14, 2025
ہومغزہ لہو لہوخیبرپختونخوا کےوزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کارکردگی، عوامی سروے کے نتائج جاری...

خیبرپختونخوا کےوزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کارکردگی، عوامی سروے کے نتائج جاری کردیے گئے



پشاور:

خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی حکومت کی کارکردگی ہونے والے عوامی رائے عامہ کے سروے کے نتائج جاری کردیے گئے ہیں، جس کے مطابق گورننس، معیشت اور سہولیات پر عوام نے شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

گیلپ پاکستان کے مطابق فروری-مارچ 2025 میں سروے کا انعقاد کی اور صوبے بھر سے 3 ہزار کے براہ راست انٹرویوز کیے اور نتائج کی رپورٹ گلوبل پاکستان کے تعاون سے اپریل تا جون 2025 کے دوران تیار کی گئی ہے اور یہ سروے گیلپ کی جاری سیریز کا حصہ ہے، جس میں صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف 63 فیصد عوام کو صحت کی سہولت میسر ہے، جنوبی اور دیہی علاقوں میں حالت زیادہ خراب ہیں، 66 فیصد آبادی گیس سے محروم، 49 فیصد کو بجلی کی قلت یا ناقص فراہمی کا سامنا ہے۔

سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ نوجوانوں کے لیے سہولیات ناپید ہیں، 77 فیصد پارک سے محروم اور 81 فیصد نواجونوں کو لائبریری دستیاب نہیں ہے، 70 فیصد نوجوانوں کو کمیونٹی سینٹرز کی سہولت بھی میسر نہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 13 سالہ حکومت میں سڑکیں اور ٹرانسپورٹ بہتر ہوئی مگر 2024 کے بعد ترقی سست روی کا شکار ہے، انتخابات کے بعد صرف 43 فیصد نے نئی سڑکوں، 37 فیصد نے ٹرانسپورٹ میں بہتری کو تسلیم کیا۔

گیلپ سروے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے ووٹرز بھی صوبائی حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن نظر آئے، 49 فیصد کے مطابق علاقے میں کوئی نمایاں ترقی نہیں ہوئی، 52 فیصد سمجھتے ہیں کہ ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہو چکے ہیں۔

اسی طرح 71 فیصد عوام، جن میں 62 فیصد پی ٹی آئی ووٹرز بھی شامل ہیں، میگا پراجیکٹس کی شفاف انکوائری کے حق میں ہیں، 40 فیصد کے مطابق پنجاب کی نسبت خیبرپختونخوا میں کرپشن زیادہ ہے۔

سروے میں شامل 59 فیصد عوام نے بے روزگاری میں اضافے کی نشان دہی کی، 73 فیصد نے الزام لگایا کہ سرکاری نوکریاں میرٹ پر نہیں بلکہ تعلقات پر دی جاتی ہیں۔

خیبرپختونخوا کے عوام نے سیکیورٹی پر ملا جلا ردعمل کا اظہار کیا، 58 فیصد مطمئن جبکہ 57 فیصد اب بھی دہشت گردی سے خوفزدہ ہیں، پولیس پر عوامی اعتماد جزوی بحال ہوا ہے اور 58 فیصد افراد نے پولیس کی کارکردگی کو سراہا۔

سروے میں بتایا گیا کہ صوبے میں عدالتی نظام پر عوامی اعتماد کمزور ہوا ہے، 70 فیصد فیصلوں میں تاخیر سے پریشان ہیں جبکہ جرگہ نظام پر عوام کا اعتماد مضبوط ہے اور 84 فیصد اس نظام کو مؤثر سمجھتے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے عوام نے صحت کارڈ اسکیم پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 83 فیصد نے اس سہولت کو سراہا، 80 فیصد عوام سوشیل میڈیا پر پابندی کے حق میں ہیں، جبکہ 75 فیصد سوشل میڈیا کو برا جانتے ہیں اور اس پر یقین نہیں رکھتے۔

سروے میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کے 53 فیصد لوگ کسی بھی احتجاج میں شامل نہیں ہونا چاہتے ہیں اور 83 فیصد شہری وفاق سے بہتر تعاون کے حق میں ہیں، صوبے کے 60 فیصد عوام کا خیال ہے کہ صوبائی حکومت احتجاج میں وقت ضائع کر رہی ہے۔

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین مقبولیت بھی کم ہوئی ہے اور ان کے صوبے 50 فیصد لوگ مریم نواز کو ان سے بہتر سمجھتے ہیں اور ان میں سے 37 فیصد لوگ خود پی ٹی آئی سے تعلق رکھتے ہیں۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے 85 فیصدعوام  افغان باشندوں کے پاکستان سے انخلا کے حق میں ہیں اور 79 فیصد سمجھتے ہیں کہ ان کے انخلا سے سیکیورٹی بہتر ہو گی-



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات