29 C
Lahore
Sunday, July 13, 2025
ہومغزہ لہو لہوکرپٹ عناصر کو نظام سے باہر کیا تو صرف ایک شعبے میں...

کرپٹ عناصر کو نظام سے باہر کیا تو صرف ایک شعبے میں ریونیو 50 ارب ہوگیا، وزیراعظم



اسلام آباد:

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ عناصر کو نظام سے نکال باہر کیا تو صرف ایک شعبے کا ریونیو 12 ارب سے بڑھ کر 50 ارب روپے ہوگیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اڑان پاکستان سمر اسکالرز پروگرام میں منتخب طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مکمل اقتصادی بحالی کے لیےدیرینہ اصلاحات، ساختی تبدیلیوں اور میرٹ پر مبنی نظام کو اپنی اولین ترجیح بنائے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ”ہم نے دیوالیہ پن کے خطرے کو دور کرنے کے لیے اجتماعی کوششیں کیں، معیشت کو مستحکم کیا اور اب شرح سود 22.5 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آ چکی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2023 میں جب حکومت سنبھالی تو ملک سنگین اقتصادی بحران سے دوچار تھا، مہنگائی کی شرح 38 فیصد اور پالیسی ریٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے سخت مذاکرات کے ذریعے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہم نے سنجیدہ فیصلے کیے، ٹیم ورک پر یقین رکھا اور کسی سفارش یا دباؤ کے بغیر اصلاحات نافذ کیں۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ڈیجٹائزیشن کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے اور کرپٹ عناصر کو نظام سے نکال دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف ایک شعبے میں اصلاحات سے ریونیو 12 ارب سے بڑھ کر 50 ارب روپے ہو گیا اور ایسے سیکڑوں شعبے موجود ہیں جہاں ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے لیپ ٹاپس اور تعلیمی وظائف مکمل میرٹ پر تقسیم کیے، تعلیم پر خرچ دراصل سرمایہ کاری ہے، نوجوان نسل ملک کا روشن مستقبل ہے اور ان پر کیا جانے والا خرچ دراصل قوم کی ترقی کی ضمانت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لاکھوں طلبا و طالبات کو تعلیمی وظائف دیے گئے، جو آج عالمی اداروں سے تعلیم مکمل کر رہے ہیں۔

تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہے اور ہمیں 2022 کے سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا حالانکہ عالمی اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پہلگام حملے کی شفاف تحقیقات کی پیش کش کی لیکن بھارت نے اس کا کوئی جواب تک نہیں دیا۔

وزیراعظم نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ پاکستان پرحملوں کے بعد بھرپور دفاع کیا گیا، 6 بھارتی طیارے مار گرائے گئے اور 10 مئی کی صبح دشمن کو منہ توڑ جواب دیا گیا، ہماری کامیابی اتحاد اور افواج پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت کا ثمر ہے، پاکستان کا ایٹمی پروگرام صرف دفاع کے لیے ہے، جارحیت کے لیے نہیں ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات