ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ کام کرے گا لیکن امریکی حملوں کے بعد جوہری تنصیبات کا معائنہ پُرخطر ہوگا۔
تہران میں سفارت کاروں سے گفتگو میں عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے سے معاہدہ ختم نہیں ہوا، یہ ایک نئے انداز میں جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بمباری سے متاثرہ جوہری مقامات تک رسائی میں سیکیورٹی اور تحفظ کے مسائل کا خدشہ ہے، حملوں کے بعد جوہری تنصیبات پر تابکاری اور باقی ماندہ بارودی مواد کے پھٹنے کا خدشہ ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات تک رسائی دینا سیکیورٹی اور حفاظت کا معاملہ ہے، عالمی جوہری ادارے کا کوئی بھی معائنہ ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کی منظوری سے ہی ہوگا۔