اسلام آباد:
خیبرپختونخوا (کے پی) کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جس دن ایک بھی رکن زیادہ ہوا عدم اعتماد آسکتی ہے اور کوشش ہے کہ سابقہ پی ڈی ایم مل کر سینیٹ الیکشن لڑے۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی اور رکن قومی اسمبلی خورشید احمد شاہ نے بتایا کہ سینیٹ الیکشن ہونے جا رہا ہے، جو باتیں پہلے طے تھیں ان پر عمل کریں گے، ہر پارٹی کا مینڈیٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ہمارا تعلق ہے، اس لئے آئے ہیں اور مولانا سے بات ہوئی تھی۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہمارا ٹارگٹ 5 سیٹیں ہیں، مولانا کو ایک جنرل اور پی پی پی کو مخصوص سیٹ ملے گی، جس دن ایک بھی رکن زیادہ ہوا عدم اعتماد آسکتی ہے۔
فیصل کریم کنڈی سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا اس بار بھی ہارس ٹریڈنگ ہوگی تو انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی کوشش ہے کہ ہارس ٹریڈنگ نہ ہو، ان سے مزید پوچھا گیا کہ کیا سابقہ پی ڈی ایم مل کر سینیٹ الیکشن میں جائے گی، جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ مل کر سینیٹ الیکشن لڑیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک گراؤنڈ بتا دیں جو پی ٹی آئی نے بنایا ہو۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں عصر کے بعد انتہا پسند نکل آتے ہیں، کل بلوچستان میں انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا، پوری قوم کو مل کر امن لانا ہوگا۔
گورنر کے پی نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، بھارت عسکری میدان میں شکست کے بعد دہشت گردی تیز کروارہا ہے، افغانستان کی سرزمین اسرائیل اور بھارت کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ اپنی سرزمین اسرائیل اور بھارت کو استعمال کرنے دے گا تو بہتر تعلقات کیسے ہوں گے، پاکستان میں ہونے والی 80 فیصد دہشت گردی افغانستان کی سرزمین سے ہو رہی ہے۔