34 C
Lahore
Friday, July 11, 2025
ہومغزہ لہو لہوسانحہ سرہ ڈاکئی، باپ کا جنازہ اٹھانے جا رہے تھے، بیٹے خود...

سانحہ سرہ ڈاکئی، باپ کا جنازہ اٹھانے جا رہے تھے، بیٹے خود کفن میں لپٹے پہنچ گئے


بلوچستان کے علاقے سرہ ڈاکئی میں پیش آنے والا سفاک دہشتگردی کا واقعہ صرف ایک قومی سانحہ نہیں بلکہ درجنوں خاندانوں کے لیے ناقابلِ برداشت دکھ اور صدمہ لے کر آیا ہے۔

اس واقعے میں شہید ہونے والوں میں دو سگے بھائی عثمان اور جابر بھی شامل تھے، جو اپنے والد کے انتقال پر جنازے میں شرکت کے لیے فیملی سمیت پنجاب واپس جا رہے تھے، مگر سفاک دہشتگردوں نے ان کی میتیں بھی لواحقین کے پاس واپس بھجوا دیں۔

شہداء کے بھائی صابر نے سوشل میڈیا پر جذباتی بیان دیا کہ کل ہمارے والد کا انتقال ہوا، آج صبح 9 بجے ان کی نماز جنازہ تھی۔ عثمان اور جابر بھائی اپنی فیملی کے ہمراہ اسی میں شرکت کے لیے آ رہے تھے، مگر اب ہمیں ایک کے بجائے تین جنازے اٹھانے پڑیں گے۔

والد کی میت موجود تھی جس کا جنازہ آج اٹھایا جانا تھا، اب بلوچستان سے دو اور جنازے آ رہے ہیں وہ جنازے جو کبھی زندہ محبتوں کے ساتھ واپس آنے والے بھائیوں کے انتظار میں تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ شب لورالائی اور موسیٰ خیل کے درمیان قومی شاہراہ پر سرہ ڈاکئی کے مقام پر دہشتگردوں نے ایک سفاک حملے میں پنجاب جانے والی مسافر بسوں کو روکا، شناختی کارڈ چیک کیے اور مخصوص شناخت رکھنے والے مسافروں کو نیچے اتار کر اندھا دھند گولیاں مار کر شہید کر دیا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق اس انسانیت سوز کارروائی میں کم از کم 9 بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے، جن کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔

کمشنر ڈی جی خان اشفاق احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر لورا لائی دہشت گرد حملے کے 9 شہداء کی میتین پنجاب لانے کے لیے 5 ایمبولینس بلوچستان روانہ کر دی گئیں ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات