26 C
Lahore
Friday, July 11, 2025
ہومغزہ لہو لہوAI سے بنائی گئی بچوں کیساتھ بدفعلی کی ویڈیوز؛ بدقماشوں کی منافع...

AI سے بنائی گئی بچوں کیساتھ بدفعلی کی ویڈیوز؛ بدقماشوں کی منافع بخش انڈسٹری بن گئی


انٹرنیٹ واچ فاؤنڈیشن (IWF) نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے بنائی جانے والی بچوں سے جنسی زیادتی کی ویڈیوز کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ان AI ویڈیوز میں کئی مناظر حقیقی متاثرہ بچوں پر مبنی ہیں یعنی متاثرین کا استحصال نئی شکلوں میں جاری ہے۔

جس کے لیے AI ماڈلز کو غیرقانونی CSAM ویڈیوز کے ذریعے “فائن ٹیون” کیا جا رہا ہے تاکہ انتہائی حقیقت سے قریب تر ویڈیوز تیار کی جا سکیں۔ 

اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ AI سے بنی ہوئی ان ویڈیوز کی مانگ میں تیزی سے بڑھی ہے اور میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک انتہائی مسابقتی انڈسٹری ہے جس میں بے شمار وسائل اور آپشنز موجود ہیں، جو بد قماش افراد کے لیے خطرناک حد تک آسانی پیدا کر رہے ہیں۔

انٹرنیٹ واچ فاؤنڈیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں 1,286 ایسی ویڈیوز کی تصدیق کی جو AI سے تیار کی گئیں اور یہ بچوں سے جنسی زیادتی پر مبنی تھیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس سال کے پہلے چھ ماہ میں ایسی صرف 2 ویڈیوز سامنے آئی تھیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک ہزار سے زائد ویڈیوز “کیٹیگری A” میں شامل تھیں جو کہ بچوں کے جنسی استحصال کی سب سے شدید نوعیت کی درجہ بندی ہے۔

علاوہ ازیں 210 ویب لنکس ایسے تھے جن میں AI سے تیار کردہ بچوں کے جنسی استحصال کا مواد موجود تھا۔ یہ گزشتہ سال کی نسبت 400 فیصد اضافہ ہے۔

برطانوی حکومت نے اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے فروری 2025 میں نئے قوانین متعارف کروائے ہیں۔ 

جن میں AI ٹولز کے ذریعے CSAM مواد بنانے، رکھنے یا تقسیم کرنے کو جرم قرار دیا گیا ہے۔

ایسے دستی یا گائیڈز رکھنے کو بھی غیر قانونی قرار دیا گیا ہے جو AI کے ذریعے بچوں کے استحصال کے طریقے سکھاتے ہیں۔

ان نئے قوانین کے تحت ان جرائم کی سزا 3 سے 5 سال قید مقرر کی گئی ہے۔

IWF کے عبوری چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ AI-generated CSAM کا پھیلاؤ آن لائن دنیا کو شدید متاثر کر سکتا ہے اور انسانی اسمگلنگ بچوں کے جنسی استحصال اور جدید غلامی جیسے جرائم کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

 



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات