ٹک ٹاک نے امریکی صارفین کے لیے الگ ایپ تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کی الگ الگورتھم اور ڈیٹا سسٹم کی بنیاد پر ممکنہ فروخت کی تیاری کی جارہی ہے۔
مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک امریکی صارفین کے لیے ایک علیحدہ ایپ تیار کر رہی ہے جو عالمی ورژن سے الگ الگورتھم اور ڈیٹا بیس پر کام کرے گی۔
یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر ٹک ٹاک کی ممکنہ فروخت کی راہ ہموار کرنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔
M2 کے نام سے جاری اس منصوبے کو ستمبر 2025ء تک مکمل کرنا ہے، منصوبے کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی صارفین کے لیے ایک نیا، مقامی الگورتھم اور صرف امریکی ڈیٹا پر مشتمل ایپ تیار کی جا رہی ہے۔
اس نئے سسٹم میں امریکی صارفین کا ڈیٹا امریکی سرورز پر محفوظ کیا جائے گا، تجاویز امریکی ڈیٹا سے تربیت یافتہ الگورتھم پر مبنی ہوں گی، عالمی تخلیق کاروں کے لیے امریکی مارکیٹ تک رسائی محدود ہو سکتی ہے اور یہ نئی ایپ صرف امریکا میں دستیاب ہو گی۔
یہ تمام تبدیلیاں ٹک ٹاک کی ممکنہ فروخت یا اس کے امریکی حصے کو علیحدہ کمپنی میں تبدیل کرنے کی تیاری کا حصہ ہیں۔ ایک مجوزہ معاہدے کے تحت ٹک ٹاک یو ایس اے کو ایک نئی امریکی فرم کے طور پر قائم کیا جائے گا جس میں کئی ادارے سرمایہ کاری کریں گے۔
ٹک ٹاک کا ریکمنڈیشن الگورتھم کمپنی کا قیمتی ترین اثاثہ سمجھا جاتا ہے، چینی حکومت نے 2020ء میں الگورتھمز کو برآمدی کنٹرول کے زمرے میں شامل کیا تھا، جس کے تحت کوئی بھی منتقلی سرکاری منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔
تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ بیجنگ نے ٹک ٹاک کے امریکی الگورتھم کو نقل یا فروخت کرنے کی منظوری دی ہے یا نہیں۔