مختلف موضوعات پر اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کرنے والی اداکارہ و میزبان مشی خان نے حال ہی میں انتقال کرجانے والی اداکارہ حمیرا اصغر کی موت سے متعلق کئی اہم سوالات اُٹھا دیے۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر مختلف ویڈیوز پوسٹ کرکے مشی خان نے اس معاملے کے مختلف زوایے پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے ایک ویڈیو میں سوال اُٹھایا کہ اگر اداکارہ کا ایک ماہ سے غائب تھیں تو ان کے محلے والوں، دوستوں اور رشتے داروں نے پلٹ کر ان کی خیریت طلب کیوں نہیں کی؟
مشی خان نے بدلتے معاشرتی رویے پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پہلے اداکارہ عائشہ خان کی ایک ہفتہ پرانی لاش اور اب حمیرا کی ایک ماہ پرانی لاش ان کے فلیٹ سے ملی ہے۔ فلیٹ میں تو گھر ایک دوسرے کے اتنے قریب قریب ہوتے ہیں سب کا ایک دوسرے سے رابطہ ہوتا ہے تو ان کے پڑوسیوں کو اس بارے میں کیوں پتہ نہ چل سکا؟
اداکارہ نے ایک ویڈیو میں سوال اُٹھایا کہ عید الضحیٰ پر ریلیز ہونے والی فلم ’لوو گرو‘ میں حمیرا اصغر نے بھی کام کیا، اس میں اتنی فٹ، صحت مند دکھائی دے رہی ہیں تو ان کی اچانک موت کیسے ہوگئی؟ اس حوالے سے تحقیقات کی اشد ضرورت ہے۔
مشی خان نے یہ بھی سوال اُٹھایا کہ اگر اداکارہ کی لاش ان کے اپنے گھر سے برآمد ہوئی ہے تو پھر ان کے گھر پر تالا کس نے لگایا؟ تالا تو گھر کے اندر سے لگنا چاہیے تھا، تالا گھر کے باہر کیوں تھا؟ کیا کسی تفتیشی افسر کا دھیان اس طرف نہیں گیا؟
اداکارہ و میزبان نے آج ایک نئی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ حمیرا اصغر کیس میں حیران کُن انکشافات سامنے آ رہے ہیں، اب خبر سامنے آئی ہے کہ ستمبر 2024 سے حمیرا کے بارے میں کسی کو نہیں پتہ تھا، یہاں تو کوئی 2 ماہ کرایہ نہیں دیتا تو مالک مکان گھر پہنچ جاتا ہے، حمیرا نے 9 ماہ سے کرایہ نہیں دیا اور مالک مکان نے اتنے عرصے کے بعد ردعمل دکھایا ہے۔
انہوں نے حکومتِ سندھ، سندھ پولیس، ایس ایس پی ساوتھ سے اپیل کرتے ہوئے ان کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے تفصیلی تحقیقات پر زور دیا ہے۔