نیپال اور چین کی سرحد پر دریائے بھوٹے کوشی میں سیلاب کے باعث دونوں ممالک کو آپس میں ملانے والا ’دوستی کا پل‘ تباہ ہوگیا۔
ماہرین موسمیات کے مطابق یہ سیلاب تبت میں برفانی جھیل بہہ جانے کا نتیجہ ہو سکتا ہے کیونکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دریائے بھوٹے کوشی کے قریبی علاقے میں کوئی شدید بارش نہیں ہوئی تھی۔
نیپال کی پولیس کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران 8 افراد کی لاشیں ملی ہیں جن کی ابھی شناخت نہیں ہوئی ہے جبکہ 57 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے اور لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
نیپال کی نیشنل ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی آر آر ایم اے) کے مطابق، نیپال میں کم از کم 20 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے، جن میں 6 چینی شہری اور 3 پولیس افسران شامل ہیں۔
دوسری جانب ، چینی میڈیا نے نیپال میں 11 چینی شہریوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی شہری کھٹمنڈو سے تقریباً 80 کلومیٹر شمال میں چینی امداد سے زیرِ تعمیر ان لینڈ کنٹینر ڈپو پر کام کر رہے تھے۔
نیپال کے ضلع رسووا کے ایک سینئر اہلکار ارجن پاوڈیل نے بتایا کہ چینی درآمدات لے جانے والے کنٹینرز بھی بہہ گئے ہیں، املاک کا بہت نقصان ہوا ہے جس کی تفصیلات ہم ابھی جمع کر رہے ہیں۔
نیپال اور چین کے درمیان بنا یہ پل گرنے کی وجہ سے نیپال اور چین کے درمیان تجارت بھی متاثر ہوئی ہے کیونکہ دریائے بھوٹے کوشی دونوں ممالک کے درمیان سامان کی آمدورفت کا ایک اہم راستہ ہے۔