اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر زرقا کا کہنا ہے کہ تحریک تو چلتی ہے، لوگ چلاتے ہیں، دیکھتے ہیں کہ لوگ نکلتے بھی ہیں، بہت سے لوگ تو جیلوں میں ہیں جو اوریجنل لیڈرشپ تھی وہ تو سب جیلوں میں ہے، معلامات کافی مشکل ہیں،لوگوں پر ہر قسم کا دباؤ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم تو نکلنے کو تیار ہیں ہم تو کہتے ہیں کہ ہر ہفتے اڈیالہ جیل جاکر دھرنا دیںگے، ہم تو چھوٹے چھوٹے ورکر ہیں پارٹی کہ ہماری ایکسیس نہیں ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) دانیال چوہدری نے کہا کہ پہلے میں کچھ چیزوں کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں پہلے جس بوجھ کی بات کرتے ہیں کہ عمران خان جو ہے ان کی جماعت کے میجورٹی لوگ عمران خان کا بیانیہ جو جلاؤ گھیراؤ کا ہے جو اپنی افواج کے خلاف ہے، جو پاکستان کو کمزور کرنے کے خلاف ہے، جو شہدا کے مجسمے جلانے کا بیانیہ ہے اس کو اپنے بوجھ پر اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بار بار ہر دفعہ ایک نئی ڈیڈ لائن ، ایک نیا ہدف اس لیے دیتے ہیں کہ آپ نے دیکھا کہ جب آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ نیگوشی ایٹ کر رہا تھا تو انھوں نے امریکا میں کھڑے ہو کہ اپنی افواج، اپنے آرمی چیف کے خلاف پروسیشنز کیے اور انھوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ بارگین کرے گا تو ہم آئی ایم ایف پاکستان کو بند کر دیں گے۔
رہنما پیپلزپارٹی شہادت اعوان نے کہا کہ2008سے2013تک اگر کوئی بھی پولیٹیکل آدمی بتا دے کسی پارٹی کا بھی بتادوکہ پاکستان پیپلزپارٹی جب اقتدار میں تھی تو کوئی پولیٹیکل وکٹمائزیشن ہوئی ہو، میں سمجھتا ہوں کہ کسی آدمی پر کسی قسم کا ناجائز کیس نہیں بنا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک میری بہن جو بات کر رہی ہیں تو یہ بات تو ہے کہ لوگوں پر اس قسم کے کیسز بنے، لوگوں کا سیکھا ہوا آج دہرایا جا رہا ہے بلکہ اس وقت تو یہ بھی کہا جاتا تھا کہ جیل کے اندر پنکھے بھی اتار دیں اور ساری سہولتیں ختم کر دیں جن ورکروں نے توڑ پھوڑ کی، شہیدوں کی یاد گاریں جنھوں نے مسمار کیں جہازوں کو آگ لگائی، جنہوں نے پبلک پراپرٹیز ختم کیں۔ حتٰی کہ اسلام آباد ریڈ زون کے اندر درختوں کو آگ لگا دی گئی۔ تو یقیناً قانون تو ایکشن میں آئے گا۔